شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست مسترد
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سابق صدر آصف زرداری پر قتل کی سازش کے الزام سے متعلق کیس میں شیخ رشید کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں شیخ رشید کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ عمرشبیر نے کی۔
عدالت نے شیخ رشید کیس سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کا تحریری فیصلہ جمع کرانے کی ہدایت کی جس پر شیخ رشید کے وکلا کی جانب سے ہائی کورٹ کا تحریری فیصلہ عدالت میں جمع کرا دیا گیا۔
جج نے شیخ رشید کے وکیل سے استفسار کیا آپ کےمطابق شیخ رشید عمران خان کے قتل کی سازش کا حصہ نہیں؟ اس پر وکیل کا کہنا تھا کہ شیخ رشید نے عمران خان کے بیان کا حوالہ دیا اور کہا وہ جو کہہ رہے ہیں ٹھیک کہہ رہے ہیں، شیخ رشید کا بیان نشر ہونے سے دو روز قبل ہی مقدمہ درج ہوگیا تھا۔
شیخ رشید کے وکیل کا کہنا تھا کہ پولیس کے سامنے بھی قتل ہو جائے تو مقدمہ اتنی جلدی درج نہیں ہوتا، پولیس نے خود انکوائری کی اور مقدمہ بھی درج کر دیا، پولیس کو چاہیے تھا کہ شیخ رشید کا موقف لیتی اور اس پر قتل کی سازش کے حوالے سے تفتیش کرتی، لیکن الٹی گنگا بہہ گئی، عمران خان کا بیان حقیقت پرمبنی ہے، عمران خان کے خلاف قتل کی سازش ہو رہی جس پر مقدمہ نہیں بنایا جا رہا، البتہ آصف زرداری کی بدنامی پر مقدمہ درج کر دیا گیا۔
وکیل کا کہنا تھا کہ پولیس نے 31 جنوری کو شیخ رشید کو نوٹس جاری کیے، نوٹس شیخ رشید کو موصول نہیں ہوئے بلکہ ٹیلی ویژن پر نشر ہوئے، اگلے دن ہائی کورٹ سے نوٹس معطل ہوئے تو شیخ رشید کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، ریاست کےکسی افسر نے شیخ رشید کے خلاف شکایت درج نہیں کرائی، ایک عام شہری نے الزام لگایا جو پیپلزپارٹی کا ورکر ہے، آصف علی زرداری اگر الزام لگاتے تو الگ بات تھی، الزامات لگانے پر آصف زرداری کی جانب سے عمران خان کو ہتک عزت کا نوٹس بھیجا جاسکتا تھا، شیخ رشید نے کہا عمران خان جو کہتے سچ کہتے ہیں جھوٹ نہیں کہتے، اس پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔
شیخ رشید کے وکیل کا کہنا تھا کہ شیخ رشید سے جسمانی ریمانڈ کے دوران پولیس کو کچھ برآمد نہیں ہوا، مقدمہ صرف سیاسی انتقام لینے کے لیے درج کیا گیا ہے، شیخ رشید کے گھر پر رات کو دھاوا بولا گیا، ساڑھے7 لاکھ سے زیادہ کیش پولیس لے گئی، متعدد قیمتی تحفے بھی پولیس لے گئی، پولیس شیخ رشید کی دو بلٹ پروف گاڑیاں بھی ساتھ لے گئی۔
وکیل سردار عبدالرازق کا کہنا تھا کہ شیخ رشید سے اب کوئی تفتیش کی ضرورت نہیں اس لیے ان کی ضمانت منظور کی جائے، ہائی کورٹ نے بھی فیصلے میں مزید کسی کارروائی سے روک دیا ہے۔