این اے 19 صوابی 1: بڑے سیاسی کھلاڑی آمنے سامنے، کیا اسد قیصر جیت کا تسلسل برقرار رکھ پائیں گے؟َ
Stay tuned with 24 News HD Android App
صوابی کے حلقہ این اے 19 میں 8 فروری کو پولنگ کے دن بڑے انتخابی مقابلے کی امید کی جارہی ہے جہاں سے پاکستان تحریک انصاف کے آزاد امیدوار اسد قیصر، پاکستان پیپلز پارٹی کے محمد بلال خان شیرپاؤ، عوامی نیشنل پارٹی کے شاہ نواز خانزادہ، جمعیت علمائے اسلام کے فضل علی اور جمعیت علمائے اسلام نطریاتی پاکستان کے خلیل احمد کے ساتھ 11 مزید امیدوار جیت کیلئے میدان میں اتریں گے۔
9 لاکھ 51 ہزار 4 سو 4 نفوس پر مشتمل قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 19 صوابی 1 میں ووٹرز کی مجموعی تعداد 5 لاکھ 51 ہزار 7 سو 3 ہے جن میں 2 لاکھ 94 ہزار 9 سو 44 مرد اور 2 لاکھ 56 ہزار 7 سو 59 خواتین شامل ہیں۔
الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ کے مطابق تحصیل توپی، تحصیل صوابی اور تحصیل لاہور کے کنڈہ جبہ، انبار،کنڈہ میرہ،ہنڈ، لاہور شرقی اور ہریان کے علاقے اس حلقے میں شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: این اے 33 نوشہرہ 1 میں کانٹے دار مقابلہ متوقع، کیا پرویز خٹک پی ٹی آئی امیدوار کو مات دے پائیں گے؟
صوابی میں قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 19 گزشتہ حلقہ بندیوں کے مطابق این اے 18 صوابی 1 کہلاتا تھا جو پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار اسد قیصر کا آبائی حلقہ ہے جہاں ان کے پرائیویٹ سکول سسٹم کی ایک چین بھی ہے۔ 2013ء اور 2018ء کے عام انتخابات میں اسد قیصر پی ٹی آئی کی ٹکٹ پر اس حلقے سے منتخب ہوئے تھے۔ 2018ء کے عام انتخابات میں اس حلقے سے ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 44.36 فیصد رہا اور نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے اسد قیصر 79 ہزار 4 سو 28 ووٹ لیکر سرفہرست رہے جبکہ متحدہ مجلس عمل کے فضل علی 34 ہزار 6 سو 84 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ اسی طرح عوامی نیشنل پارٹی کے محمد اسلام خان اس حلقے سے 26 ہزار 4 سو 73 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔
اس کے بعد اسد قیصر کو 10 اگست 2018ء کو پی ٹی آئی کی جانب سے اسپیکر قومی اسمبلی نامزد کیا گیا اور 15 اگست 2018ء کو وہ 176 ووٹ لیکر سپیکر قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔
8 فروری کے عام انتخابات میں بھی اس حلقے سے اسد قیصر، جے یو آئی کے فضل علی، اے این پی کے شاہ نواز خانزادہ اور جے یو آئی نظریاتی کے خلیل احمد کے مابین سخت مقابلے کی امید کی جارہی ہے۔