(علی رامے) نگران وزیراعلیٰ پنجاب سید محسن نقوی کے انقلابی اقدامات کے نتیجے میں لاہور کی گنگا رام اور جنرل ہسپتال کی حالت صرف 90 روز میں یکسر بدل گئی۔
آج نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے جنرل ہسپتال کے اپ گریڈڈ ایمرجنسی بلاک، جدید ماڈیولر آپریشن تھیٹرز یونٹ اور اولڈ سرجیکل بلاک کا افتتاح بھی کردیا۔
وزیراعلیٰ نے گنگا رام ہسپتال کے اپ گریڈڈ سی بلاک اور میڈیکل وارڈز کا بھی افتتاح کردیا۔
اس موقع پر ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف نے وزیراعلیٰ کا شکریہ ادا کیا جس کی کوششوں سے یہ دونوں ہسپتال جدید سٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال بن گئے۔
نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے اس موقع پر بتایا کہ گنگارام ہسپتال کا مجموعی طورپ ایک لاکھ 40 ہزار سکوائر فٹ ایریا اپ گریڈ کیا گیا ہے جبکہ جنرل ہسپتال کی ایمرجنسی بلاک میں بھی 30 بیڈز کا اضافہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی وزیر عامر میر اور محکمہ تعمیرات و مواصلات کی ٹیم نے دن رات محنت کرکے جنرل ہسپتال کے ناممکن کام کو ممکن بنایا اور ان دونوں ہسپتالوں کو ریکارڈ مدت میں مکمل کیا گیا ہے۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ نے جنرل ہسپتال کے ایمرجنسی بلاک کے استقبالیہ کاؤنٹر، فرسٹ اور سیکنڈ فلور کا بھی معائنہ کیا جہاں انہوں نے ایمرجنسی بلاک کے 9 جدید ماڈیولر آپریشن تھیٹرز بھی دیکھے، اس یونٹ میں 6 سٹیٹ آف دی آرٹ آپریشن تھیٹرز بنائے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: محسن نقوی کا ہر ڈویژن میں بزنس فیسیلیٹیشن سنٹر قائم کرنے کا اعلان
وزیراعلیٰ نے کہا کہ 1960ء میں بنی عمارت کو 64 سال بعد مکمل طور پر اپ گریڈ کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ محسن نقوی نے گنگا رام ہسپتال کے سی بلاک اور وارڈز کا بھی دورہ کیا اور اپ گریڈڈ پرائیویٹ رومز کا معائنہ کیا، انہوں نے ان کمروں میں کرسیاں، فریج اور ٹی وی رکھنے کی بھی ہدایت کی۔
انہوں نے ہدایات دیتے ہوئے مزید کہا کہ سی بلاک کے سامنے کیفے ٹیریا کو مناسب جگہ شفٹ کیا جائے اور سی بلاک میں نرسز کیلئے علیحدہ کاؤنٹر بنایا جائے۔
وزیراعلیٰ محسن نقوی نے ہسپتال کے اندر بنائے گئے لان کا بھی وزٹ کیا اور ویٹنگ ایریا کیلئے ضروری ہدایات دیں۔
اس موقع پر سیکرٹری صحت نے ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن کے بارے میں انہیں بریفنگ بھی دی۔
صوبائی وزراء ڈاکٹر جاوید اکرم، عامر میر، چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ، سیکرٹریز صحت، تعمیرات و مواصلات، کمشنر لاہور، پرنسپل جنرل ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر الفرید ظفر، ایم ایس گنگا رام ہسپتال، وائس چانسلر فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی اور متعلقہ حکام بھی وزیراعلیٰ کے ساتھ موجود تھے۔