ٹرمپ کےحامیوں کاپارلیمنٹ پر حملہ،جھڑپیں ،4افراد ہلاک،کرفیو نافذ،دنیا بھر کی مذمت
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)امریکی پارلیمنٹ کی بلڈنگ پر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کاحملہ ۔ پولیس کے ساتھ جھڑپیں ۔فائرنگ اور ہنگامہ آرائی میں ایک خاتون سمیت 4افراد ہلاک ۔ واشنگٹن ڈی سی میں کرفیو لگا دیا گیا ۔نومنتخب صدر جو بائیڈن نے ہنگامہ آرائی کو ’بغاوت‘ قرار دے دیا ۔ امریکی میڈیا نے حملے کو تاریخ کا بدترین واقعہ قرار دے دیا ۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ہوگا۔
Chaos erupted at the U.S. Capitol as protesters supporting outgoing President Donald Trump stormed the building in an attempt to force Congress to undo Trump’s election loss https://t.co/i2vmPQ8JkN pic.twitter.com/tPVriZe0ou
— Reuters (@Reuters) January 7, 2021
دنیامیں انتہاپسندی اور دہشت گردی کے خلاف لڑنے والا امریکا آج خود صدر ٹرمپ کی انتہاپسندی کا شکار ہوگیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کےبپھرے حامی امریکی پارلیمنٹ کی بلڈنگ میں گھس گئے۔ پولیس کے ساتھ جھڑپوں ،فائرنگ اور ہنگامہ آرائی میں ایک خاتون سمیت 4افراد ہلاک ہوگئے،درجنوں مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا۔جس کےبعد واشنگٹن ڈی سی میں کرفیو لگا دیا گیا ۔
#USA its Trump America
— Qaisar Thethia (@aikminutepk) January 7, 2021
#WashingtonDC pic.twitter.com/7XavUeW0ZF
حملے کے وقت اجلاس کی صدارت کرنے والے نائب صدر مائیک پنس کومحفوظ مقام پرمنتقل کر دیا گیا ۔امریکی میڈیا نے حملے کو تاریخ کا بدترین واقعہ قرار دے دیا۔کیپیٹل ہل کی عمارت کو مظاہرین سے خالی کروا کےمحفوظ بنا لیا گیا۔ اب وہاں 2700 سکیورٹی اہلکار تعینات کر دئیے گئے ہیں۔
نومنتخب صدر جوبائیڈن کاکہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی ہنگامہ آرائی "بغاوت" ہے۔
Today is a reminder, a painful one, that democracy is fragile. To preserve it requires people of good will, leaders with the courage to stand up, who are devoted not to pursuit of power and personal interest at any cost, but to the common good.
— Joe Biden (@JoeBiden) January 7, 2021
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کیپیٹل ہل عمارت میں مظاہرین کا داخل ہونا ناقابل قبول ہے۔مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ہوگا۔وائٹ ہاؤس کی نائب پریس سیکریٹری سارہ میتھیوز نے پرتشدد واقعات کے بعد استعفیٰ دے دیا ۔
The storming of the U.S. Capitol today is unacceptable. Lawlessness and rioting -- here or around the world -- is always unacceptable. I have travelled to many countries and always support the right of every human being to protest peacefully for their beliefs and their causes.
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) January 6, 2021
اِدھر امریکی پارلیمنٹ پر حملے کی دنیا بھر سے مذمت کی جارہی ہے۔ برطانوی و کینیڈین وزیراعظم بورس جانسن ،فرانسیسی وزارت خارجہ اور یورپی یونین نے امریکی جمہوریت پر حملہ قابل مذمت قرار دے دیا۔ نیٹو چیف کا کہنا تھا کہ واشنگٹن ڈی سی میں ہلا دینے والے مناظردیکھنے کو ملے ۔یہ سب کچھ نہیں ہونا چاہیئے تھا۔
Disgraceful scenes in U.S. Congress. The United States stands for democracy around the world and it is now vital that there should be a peaceful and orderly transfer of power.
— Boris Johnson (@BorisJohnson) January 6, 2021
Canadians are deeply disturbed and saddened by the attack on democracy in the United States, our closest ally and neighbour. Violence will never succeed in overruling the will of the people. Democracy in the US must be upheld - and it will be.
— Justin Trudeau (@JustinTrudeau) January 6, 2021
نو منتخب امریکی صدر جوبائیڈن کے خطاب کے بعد امریکی صدرٹرمپ نے حامیوں سےاحتجاج ختم کرنےکی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ حامیوں سے پیارہے، قانون کو ہاتھ میں نہ لیں،اپنے گھروں کو واپس چلے جائیں۔
I am asking for everyone at the U.S. Capitol to remain peaceful. No violence! Remember, WE are the Party of Law & Order – respect the Law and our great men and women in Blue. Thank you!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) January 6, 2021
دوسری جانب امریکی میڈیا کے مطابق امریکی اسٹیبلشمنٹ نے صدر ٹرمپ سے رابطے منقطع کر دئیے۔ مائیک پنس کو 14 روز کیلئے صدر کی ذمہ داریاں سونپنے کیلئے مشاورت جاری ہے۔ وزرائے دفاع و خارجہ اور ری پیبلکن قیادت مشاورت میں شامل ہیں۔ سپیکر نینسی پلوسی نے کہا ہے کہ صدارتی تصدیق کا عمل آج ہی مکمل کریں گے۔