(24 نیوز)توانائی سیکٹر کا گردشی قرضہ 2306 ارب روپے پر پہنچ گیا، پاور ڈویژن نے گردشی قرضے کی رپورٹ کابینہ توانائی کمیٹی میں پیش کر دی۔
ذرائع کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں گردشی قرضے میں 155 ارب روپے کا اضافہ ہوا جبکہ گزشتہ ایک سال میں گردشی قرض میں 515 ارب روپے کا اضافہ ہواتھا،ذرائع کاکہنا ہے کہ 30 جون 2020 تک گردشی قرضہ 2 ہزار 150 ارب روپے تھا، مالی سال کے 5 ماہ میں ڈسکوز کی نااہلی کے نقصانات کے باعث گردشی قرض میں 8 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔
ذرائع کاکہناہے کہ آزاد کشمیر کی انڈر ریکوری کی مد میں پانچ ماہ میں گردشی قرض میں 16 ارب روپے کا اضافہ ہوا، سبسڈیوں کی عدم ادائیگی کے باعث 5 ماہ میں گردشی قرض 65 ارب روپے بڑھا، آئی پی پیز کے سود کی مد میں پانچ ماہ میں گردشی قرض میں 34 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔
ذرائع کاکہناہے کہ پی ایچ پی ایل کے سود کی مد میں پانچ ماہ میں سرکلر ڈیٹ 33 ارب روپے بڑھاجبکہ بجلی کی پیداواری لاگت کے التوا کے باعث پانچ ماہ میں گردشی قرضہ 103 ارب روپے بڑھا، ذرائع کاکہنا ہے کہ کے الیکٹرک کی عدم ادائیگیوں کے باعث پانچ ماہ میں سرکلر ڈیٹ 34 ارب روپے بڑھا۔
موجودہ حکومت کے سوا دو سال میں گردشی قرضوں میں ایک ہزار 158 ارب روپے کا اضافہ ہوا، اگست 2018 میں سرکلر ڈیٹ کا حجم ایک ہزار 148 ارب روپے تھا۔
توانائی سیکٹر کا گردشی قرضہ 2306 ارب روپے پر پہنچ گیا
Jan 07, 2021 | 22:01:PM