نیوی سیلنگ کلب کی غیر قانونی قرار۔۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے بڑا حکم جاری کردیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ نے راول جھیل کے کنارے بنے نیوی سیلنگ کلب کی تعمیر غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہنا ہے کہ نیوی کا اختیار نہیں کہ رئیل اسٹیٹ وینچر کرے ، سیلنگ کلب کو تین ہفتوں میں گرایا جائے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے نیوی سیلنگ کلب کو تین ہفتوں میں گرانے کا حکم جاری کیا ہے۔عدالت نے اپنے مختصر فیصلے میں لکھا کہ پاک فوج کا اہم سٹیٹس ہے جس کا مینڈیٹ آئین میں بتایا گیا ہے، رئیل اسٹیٹ بزنس کے لیے ادارے کا نام استعمال نہیں کیا جا سکتا۔غیر قانونی عمارت میں ملوث افراد کے خلاف مس کنڈکٹ اور فوجداری کارروائی کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں:درخت کاٹنے کی اتنی بڑی سزا۔۔ جان کر آپ کا دل دہل جائیگا
عدالت نے فیصلے میں یہ بھی لکھا کہ اتھارٹی کو اختیار نہیں تھا کہ نیوی کو این او سی جاری کرتی، پاکستان نیوی نے نیشنل پارک ایریا پر تجاوز کیا، سیلنگ کلب غیر قانونی ہے لہذا نیوی سیلنگ کلب کی عمارت تین ہفتوں میں منہدم کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں:شراب کے نشے میں مودی کو ٹویٹ کرنا کتنا مہنگا پڑا ؟؟کامیڈین کپل شرما کا انکشاف
سپریم کورٹ نے فیصلے میں مزید لکھا ہے کہ سابق نیول چیف ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے غیر قانونی عمارت کا افتتاح کر کے اپنے آئین کی خلاف ورزی کی لہذا غیر قانونی عمارت میں ملوث افراد کے خلاف مس کنڈکٹ اور فوجداری کارروائی کی جائے۔
عدالت نے ایڈمرل ریٹائرڈ ظفر محمود عباسی اور دیگر ذمہ داروں کے خلاف کرمنل کارروائی کا حکم دیتے ہوئے آڈیٹر جنرل کو نیول فارمز کا آڈٹ کر کے قومی خزانے کو پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ لگانے کی ہدایت بھی کی۔