(ویب ڈیسک) غزہ میں اسرائیلی بمباری کے باعث رفح کے علاقے میں ایک اسکول میں پناہ لینے پر مجبور ہونے والے جوڑے کے خاندان نے گھروں کو واپسی کی امیدیں ٹوٹنے پر وہیں شادی بھی کرادی۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی جارحیت اور انسانیت سوز مظالم کے باعث غزہ میں انسانی المیے نے جنم لیا ہے۔ لاکھوں افراد اپنی جانیں بچانے کیلئے بسا بسایا گھر اور جما جمایا کاروبار چھوڑ کر پناہ گزین کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔
7 اکتوبر سے جاری وحشیانہ بمباری میں ان لاکھوں کے افراد کے گھر مکمل طور پر تباہ ہوچکے ہیں۔ ان کیمپوں میں جہاں دل سوز مناظر دیکھنے کو ملتے ہیں وہیں امید کی نئی کرنیں بھی جنم لے رہی ہیں۔
رفح کے اسکول میں بنے پناہ گزین کیمپ میں محمد اور یاسمین کی شادی اہل خانہ نے سادگی سے سر انجام دی۔ مہمانوں نے اسکول کے بلیک بورڈ پر زندگی کی نئی شروعات کرنے والے جوڑے کیلئے پیغامات لکھے۔
جوڑے کے مطابق کبھی سوچا تھا نہ تھا کہ شادی ان حالات میں ہوگی لیکن خوشی ہے کہ ہم ایک ہو رہے ہیں۔ ہماری شادی نے یہاں موجود غم زدہ چہروں پر مسکراہٹ بکھیر دی۔