(مانیٹرنگ ڈیسک)ترک وزیر دفاع حلوصی آقار نے کہا ہے کہ کابل انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا انتظام و انصرام اور اسکی سکیورٹی افغان عوام کے مستقبل کے حوالے سے نہایت اہمیت کی حامل ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق انقرہ سے جاری کردہ بیان میں ترکی کے وزیر دفاع حلوصی آقار نے کہا ہے کہ افغانستان ’ایشیاء کا دل‘ اور نہایت اہم حیثیت کا حامل ملک ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں کابل انٹرنیشنل ائیر پورٹ کے انتظام و انصرام اور سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے ہمارے مذاکرات جاری ہیں۔میں امریکہ کے وزیر دفاع لائڈ جیمز آسٹن کے ساتھ ٹیلی فونک رابطہ کروں گا۔انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو ہم دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کیسے حل کر سکتے ہیں اس بارے میں ہم کاروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ترک وزیر دفاع نے کہا ہے کہ ترکی 2002 سے اقوام متحدہ کے فیصلوں کے دائرہ کار میں فرائض کے آغاز سے لے کر اب تک نیٹو فورسز کے لئے اور 2015 سے امن مشن میں کردار ادا کر رہا ہے۔ آقار نے کہا ہے کہ ترکی 6 سال سے حامد کرزئی انٹرنیشنل ائیر پورٹ کا انتظام چلا رہا ہے۔ ائیر پورٹ کا کھُلا رہنا اور کام کرتے رہنا ضروری ہے۔ ہمیں اس بات کا احساس ہے۔ ائیر پورٹ بند ہونے کی صورت میں ملک میں غیر ملکی سفارت خانے بند ہو جائیں گے اور یہ صورتحال افغانستان کو دنیا سے الگ کر کے ایک تنہا حکومت بنا دے گی۔ بین الاقوامی تعلقات کے حوالے سے ملک کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔وزیر دفاع حلوصی آقار نے کہا ہے کہ ہم اپنے ملک اور افغانستان کے مفادات کی خاطر موزوں ترین نتائج حاصل کرنے کے خواہش مند ہیں۔ ہمارا مقصد اپنے افغان بھائیوں کی سلامتی، امن اور خوشحالی کے لئے کردارا ادا کرتے رہنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بدلتے وقت میں پاکستان اور چین کو الگ دیکھنا غلط ہے,بھارتی اسٹریٹجک ماہرین