میاں صاحب آنا چاہیں تو بسم اللہ۔نہ آنا چاہیں تو انکی مرضی ۔ہم مشورہ نہیں دینگے۔زر داری
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر صحافی نے آصف علی زر دار ی سے سوال کیاکہ میاں صاحب کو وطن واپسی کا مشورہ دیں گے؟ جس پر آصف علی زر داری نے کہاکہ ہم میاں صاحب کو کوئی مشورہ نہیں دیں گے،آنا چاہیں تو بسم اللہ نا آنا چاہیں تو انکی مرضی ہے ۔
صحافی نے سوال کیاکہ کشمیر میں کیا ہوتا آیا اور کشمیر میں تو آپکی بھی حکومت رہی۔ آصف علی زر داری نے جواب دیاکہ آپکو نہیں معلوم کہ کیا ہوتا آیا ہے؟ کشمیر انتخابات میں وہی ہوگا جو ہوتا آیا ہے۔، انہوںنے کہاکہ ہماری ایک پارٹی ہے،ہم پچاس ساٹھ سال سے کشمیر کے لیے لڑ رہے ہیں۔ صحافی نے سوال کیاکہ مزاحمت کی طرف جارہے ہیں یا مفاہمت کی طرف۔ جس پر آصف علی زر داری نے کہاکہ بلاول سے پوچھیں۔
ایک سوال پر آصف علی زر داری نے کہاکہ میاں صاحب کا ڈومیسائل مجھ سے بہتر ہے۔ انہوںنے کہاکہ بلاول امریکہ دورے پر نہیں بلکہ کانفرنس میں جارہے ہیں۔ صحافی نے سوال کیاکہ پی ٹی آئی حکومت کو کب تک دیکھ رہے ہیں؟ آصف علی زر داری نے کہاکہ پی ٹی آئی کی حکومت ہے ہی کب ؟ انہوںنے کہاکہ کیا آپ کو پی ٹی آئی کی حکومت نظر آتی ہے؟ صحافی نے سوال کیاکہ سلیکٹرز کو کوئی پیغام دیں گے؟ آصف زر داری نے جواب دیا کہ میں تمہارے ذریعے تھوڑی پیغام دونگا۔
صحافی نے سوال کیاکہ مطلب آپکے سلیکٹرز سے براہ راست رابطے ہیں؟۔آصف زرداری نے مسکراتے ہوئے جواب دیاکہ کیوں میں اس ملک میں نہیں رہتا۔ صحافی نے سوال کیا کہ آپ اپنی تقریر پر قائم ہیں جس میں آپ نے کہا تھا آپ تین سال کے لیے آتے ہیں، جس پر زرداری نے جواب دیا کہ خود تو اٹھا ہے ، تو چاہ رہا ہے باقی بھی اٹھوائے جائیں ۔بلاول کے دورہ امریکا کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ بلاول امریکا کے دورے پر نہیں کانفرنس میں شرکت کے لیے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں۔ جو کہتے تھے آر یا پار ہوگا۔ وہ پاؤں پکڑنے تک آگئے ۔۔ بلاول کی (ن)لیگ پر کڑی تنقید