دلیپ کما ر کو کونسے امرا ض لا حق تھے۔۔رپو رٹ میں اہم انکشافات
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ما نیٹرنگ ڈیسک)بھارتی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دلیپ کمار کو مثانے کے غدود کے کینسر کا سامنا تھا جس کی شدت بڑھ چکی تھی اور وہ جسم کے دیگر اعضا تک پہنچ گیا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ دلیپ کمار گزشتہ 15 دن سے ہسپتال میں مقیم تھے اور ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ان کا علاج آخری 3 سے 4 ماہ سے جاری تھا۔ہسپتال کے ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ 'ان کے پھیپھڑوں کی غلافی جھلی اور درمیان کے سوراخ میں پانی بھر گیا، گردے فیل ہوگئے تھے جبکہ متعدد بار خون کی منتقلی کی ضرورت پڑی، ہم نے آخری بار خون کو بدلا تھا مگر اس سے کوئی مدد نہیں ملی'۔
ڈاکٹر نے بتایا کہ 'پھیپھڑوں میں جمع ہونے والے پانی متعدد بار صاف کیا گیا، آخری ایام میں ان کا بلڈ پریشر اور ہیموگلوبن کی سطح گرگئی تھی جبکہ کینسر اتنا پھیل گیا تھا کہ علاج مشکل ہوگیا تھا'۔
ڈاکٹر جلیل پارک جو پھیپھڑوں کے امراض کے ماہر بھی ہیں نے بتایا 'دلیپ کمار کا انتقال صبح ساڑھے 7 بجے کے قریب کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر نتن گوکھلے کی موجودگی میں طویل علالت کے باعث ہوا'۔
ہندوجا ہسپتال کے ایک سنیئر ڈاکٹر نے بتایا کہ سائرہ بانو کے پاس گھر میں 10 افراد کی ایک ٹیم علاج کے لیے تھی اور ایک منی آئی سی یو سیٹ اپ تھا، دلیپ کمار کو ہسپتال میں خون کی منتقلی کے لیے اس وقت لایا جاتا جب وہ سانس لینے میں مسائل کی شکایت کرتے یا ان کا ڈائیلاسز ہوتا۔
یا د رہے کہ دلیپ کمار کی تدفین ممبئی کے ایک مقامی قبرستان میں ریاستی اعزاز کے ساتھ کردی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:د لیپ کمارکی سرکا ری اعزاز کے ساتھ تدفین ممبئی کےجوہوقبرستان میں کر دی گئی