(ویب ڈیسک)سرکاری یونیورسٹی کے ایک پروفیسر نے حکومت کو یہ کہتے ہوئے تقریبا تین سال کی تنخواہ واپس کردی کہ اس نے پڑھایا نہیں تو وہ تنخواہ بھی نہیں لے سکتا ۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست بہارکے علاقے مظفرپورمیں سرکاری یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسرنے تنخواہ کے 24 لاکھ روپے حکومت کوواپس کردئیے۔اسسٹنٹ پروفیسرڈاکٹر للن کمار نے اپنی دو سال اورنومہینے کی تنخواہ جو تقریبا 24 لاکھ روپے بنتی ہے یونیورسٹی انتظامیہ کو یکمشت واپس کردی۔لالن کمار کا کہناتھا کہ میرا ضمیر مجھے بغیر پڑھائے تنخواہ لینے کی اجازت نہیں دیتا،ان کا کہناتھا کہ آن لائن کلاسز کے دوران بھی ہندی کلاسز کے لیے صرف چند طلبا ہی موجود تھے ۔ان کا کہناتھا کہ اگر میں پانچ سال تک پڑھائے بغیر تنخواہ لیتا ہوں تو یہ میرے لیے تعلیمی موت ہو گی۔ میں نے اپنے ضمیر کی آواز سنی ۔
اس حوالے سے یونیورسٹی نے کہا کہ للن کمار کے کالج جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی دنیا کورونا وائرس کی وباپھوٹ پڑی جس کے بعد ان کیمپس کالج کی کلاسز ختم کرکے آن کلاسز شروع کرنا پڑیں ۔
یہ بھی پڑھیں:یونیورسٹیوں میں داخلے کیلئے ایک اور شرط لگ گئی
پڑھایا نہیں تو تنخواہ کیوں لوں ؟؟پروفیسر نے تین سال کی تنخواہ واپس کردی
Jul 07, 2022 | 19:31:PM