(24 نیوز)سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کیخلاف تھر پارکر ، گجرات اور شکار پور سمیت مختلف علاقوں میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق شکارپورمیں مختلف مذہبی جماعتوں کی طرف سے ریلی نکالی گئی، مظاہرین نے سویڈن حکومت کیخلاف شدید نعرےبازی کی،ریلی شاہی بازار سے ہوتے ہوئے پریس کلب پراختتام پذیرہوئی،شرکا نے سویڈن اور فرانس کی مصنوعات کا بائیکاٹ کا مطالبہ کیا، گجرات میں یوم تقدیس قرآن پاک کے حوالے سے احتجاجی ریلی نکالی گئی ، ینگ فارما ایسوسی ایشن کی جانب سے عزیز بھٹی شہید ہسپتال سے گجرات پریس کلب تک ریلی نکالی گئی، شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈاور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پرسویڈن حکومت کے خلاف نعرے درج تھے۔
یہ بھی پڑھیں:آئی سی سی ورلڈ کپ سے پہلے دوسرا بڑا اپ سیٹ
سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف تھرپارکر میں بھی احتجاج کیا گیا، سول سوسائٹی ،ٹریڈر زایسوسی ایشن اور میونسپل کمیٹی کی جانب سے ریلی نکالی گئی ، شرکا نے سویڈن میں ہونے والے واقعے کی شدید مذمت کی، شرکا کا کہنا تھا کہ اس سے تمام عالم اسلام کے جذبات مجروح ہوئے ہیں، ایسے واقعات دنیا کے امن کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں، حکومت اقوام متحدہ کے ذریعے پروپیگنڈا روکنے کیلئے اقدامات کرے۔
سویڈن میں قرآن پاک کی بےحرمتی کے خلاف اٹک میں عظمت قرآن ریلی نکالی گئی, ریلی پاسپورٹ آفس سے شروع ہوکرفوارہ چوک پہنچ کر اختتام پذیر ہوئی, شرکاء نے سویڈن حکومت کے خلاف شدیدنعرے بازی کی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں سویڈن میں قرآن مجید کی توہین کیخلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی،اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں سویڈن واقعے کیخلاف مذمتی قرارداد وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی نے پیش کی،قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی کے واقعے کی مذمت کرتا ہے، سویڈش حکومت واقعے میں ملوث شخص کیخلاف قانونی کارروائی کرے اور یقین دہانی کرائی جائے کہ مستقبل میں ایسے واقعات رونما نہیں ہوں گے۔
مرتضیٰ جاوید عباسی کی جانب سے پیش کی گئی قرار داد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسلاموفوبیا پر مبنی واقعات دوسرے مذاہب کیخلاف واقعات کی طرح ڈیل کیے جائیں، ایوان مقدس شعائر، کتابوں اور شخصیات کی توہین کی مذمت کرتا ہے۔ قرارداد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایوان اسلامو فوبیا کیخلاف کام کرنے کیلئے مؤثر پالیسی بنائے جانے کی حمایت کرتا ہے، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پیش کی گئی قرارداد کو ایوان نے متفقہ طور پر منظور کر لیا جس کے بعد پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 25 جولائی کی شام 5 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔