دبئی میں ٹریفک قوانین میں ترامیم ، بڑا جرمانہ عائد کردیاگیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)دبئی میں ٹریفک قانون میں ترمیم کردی گئی جس کے تحت خلاف ورزی پر ایک لاکھ درہم تک جرمانہ کردیا گیا ، ٹریفک قانون میں کی جانے والی ترامیم 6 جولائی سے نافذ کردی گئی۔
اماراتی میڈیا کے مطابق دبئی میں لاپرواہی سے گاڑی چلانا اور سرخ اشارہ توڑنا ٹریفک کے سنگین خلاف ورزیوں میں شامل ہے جس کے تحت تحویل میں لی گئی گاڑیوں چھڑانے کے لئے ایک لاکھ درہم تک جرمانہ ادا کرنا پڑےگا ۔ دبئی میں ٹریفک قوانین میں ترمیم کردی گئی جو 6 جولائی سے نافذالعمل ہوگئے ہیں۔
نئے قوانین کے تحت دبئی میں نافذ قانون سازی کے ذریعہ تجویز کردہ جرمانے اور اقدامات کے علاوہ اگر کوئی غیرملکی ڈرائیور بڑی گاڑی چلاتے وقت سرخ اشارہ کی خلاف ورزی میں ملوث پایا گیا تو اسے انتظامی طور پر متحدہ عرب امارات سے ملک بدر کر دیا جائے گا، اگر گاڑی نے دوبارہ یہی جرم کیا تو ضبطی کی مدت دوگنی کردی جائے گی بشرطیکہ ضبطی کی مدت 90 دن سے زیادہ نہ ہو۔
ترمیم شدہ قانون کے مطابق مندرجہ ذیل خلاف ورزیوں پر تحویل میں لی گئی گاڑی چھڑانے 50 ہزار درہم جرمانہ بھرنا پڑے گا۔
ٹریفک خلاف ورزیوں اور ان پر عائد جرمانوں کی تفصیلات یہ ہیں،پولیس کی پیشگی اجازت کے بغیر روڈ ریس میں حصہ لینا، اس سنگین ٹریفک جرم کی صورت میں تحول میں لی گئی گاڑی چھڑانے کےلئے ایک لاکھ درہم جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
پکی سڑکوں پر تفریح موٹر سائیکلوں کی سواری، لاپرواہی سے یا ایسے طریقے سے گاڑی چلانا جس سے جان و مال کو خطرہ ہو۔،سرخ اشارہ توڑنا ،جعلی، غیر واضح یا غیر قانونی طور نمبر پلیٹ کے ساتھ گاڑی چلانا،جان بوجھ کر پولیس گاڑی سے ٹکرانا یا جان بوجھ کر اسے نقصان پہنچانا، 18 سال سے کم عمر کا گاڑی چلانا،مندرجہ ذیل خلاف ورزیوں کے ساتھ ضبط شدہ گاڑیوں کو چھڑانے کا جرمانہ صرف 10 ہزار درہم ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی کے سابق نائب ناظم رانا اعجاز احمد گرفتار
بتایا گیا ہے کہ گاڑی میں خاطر خواہ تبدیلیاں کرنا جس کے نتیجے میں رفتار، شور یا خلل میں اضافہ ہوتا ہے یا اسے چلانے کے دوران پولیس سے بچنا ،لائسنس پلیٹوں کے بغیر گاڑی چلانا ،ریس دیکھنے یا اس کے نتیجے میں پیدا شدہ افراتفری کی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے لئے ڈرائیوروں کا گاڑیوں کو سڑک پر اکٹھا کرنا،گاڑیوں کی کھڑکیوں میں مقررہ مقدار سے زائد سیاہ شیشے لگانا ،اس کے علاوہ دبئی پولیس انتظامی طور پر ایسی کسی بھی گاڑی کو تحویل میں لے سکتی ہے جس پر مجموعی ٹریفک جرمانہ 6 ہزار سے زائد ہو۔
مزید بتایا گیا ہے کہ ضبط شدہ گاڑی ٹریفک جرمانے کی ادائیگی کے بعد چھوڑی جائے گی ،اگر گاڑی کا مالک ضبطی کی مدت ختم ہونے پر ضبط شدہ گاڑی چھڑانے نہیں آتا تو اسے ضبطی کی مدت ختم ہونے کے بعد یومیہ 50 درہم ادا کرنے پڑیں گے۔