(24نیوز)ڈھرکی کے قریب پیش آنے والے افسوسناک حادثے کے بارے میں ٹرین سرسید ایکسپریس کے ڈرائیور اعجازاحمد نے ساری بات بتا دی۔
ٹرین ڈرائیور اعجاز احمد نے بتایا کہ حادثہ صبح 3 بجکر 45 منٹ پر ہوا اس وقت میں اور میرا اسسٹنٹ ڈرائیور افتخار چاک وچوبند تھے۔ ڈاؤن ٹریک پر اپنے سامنے بوگیاں گری دیکھ کر ہم نے ہنگامی بریک لگائی، تاہم اس کے باوجود اچانک حادثہ ہو گیا۔ٹرین ڈرائیور کامزید کہنا تھا کہ سرسید ایکسپریس کی دو ائیرکنڈیشنڈ بزنس کلاس بوگیاں اور ایک ڈائیننگ کار حادثے میں متاثر ہوئیں جبکہ حادثے کا شکار دوسری ٹرین ملت ایکسپریس کی 3 اے سی بزنس،8 اکانومی کلاس بوگیاں داؤن ٹریک پر گری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرین حادثہ۔۔بوگی میں پھنسی خاتون نے گھر والوں سے کیا کہا۔۔؟
حادثے کے بعد ملت ایکسپریس کی 8 اور سرسید ایکسپریس کی انجن سمیت 3 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں جبکہ کچھ بوگیاں کھائی میں جاگریں۔حکام کا بتانا ہے کہ حادثے کے نتیجے میں 36 افراد جاں بحق اور درجنوں مسافر زخمی ہوئے۔
خیال رہے کہ حادثے کا شکار بدقسمت ٹرین ملت ایکسپریس کراچی سے سرگودھا جبکہ دوسری ٹرین سرسید ایکسپریس راولپنڈی سے کراچی جارہی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ڈھرکی : دو مسافر ٹرینوں میں خوفناک حادثہ،36مسافر جاں بحق، 70 سے زائد شدید زخمی