(24 نیوز) چیئرمین نیب کی تعیناتی کیلئے چیف جسٹس پاکستان سے مشاورت کیلئے دائر درخواست مسترد کر دی گئی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے شہری محمد فہد کی درخواست پر سماعت کی جس میں درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ چیئرمین نیب کی تعیناتی کے معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد نہیں ہوا، قومی اسمبلی میں قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کی مشاورت سے چیئرمین نیب کا تقرر ہوتا ہے۔
درخواست گزار نے کہا کہ سپریم کورٹ نے سیکشن 6 میں ترمیم کر کے چیف جسٹس کی مشاورت کا کہا، 20 سال گزرنے کے باوجود نیب آرڈیننس میں چیئرمین نیب کی تعیناتی سے متعلق شق میں ترمیم نہ کی جا سکی لہٰذا وزارت قانون کو چیئرمین نیب کی تعیناتی کے طریقہ کار میں ترمیم کی ہدایت کی جائے اور چیف جسٹس پاکستان کی مشاورت کے بغیر نئے چیئرمین نیب کی تعیناتی سے روکا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:بالی ووڈ کنگ سلمان خان رو پڑے، ویڈیو وائرل
دورانِ سماعت جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ چیئرمین نیب کی تعیناتی پارلیمنٹ کا اختیار ہے اور یہ عدالت پارلیمنٹ کو ہدایات نہیں دے سکتی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ اس فیصلے میں سپریم کورٹ کی صرف آبزرویشن تھی، سپریم کورٹ کے جس فیصلے کا آپ نے حوالہ دیا اس کے بعد کافی فیصلے آچکے۔
عدالت نے چیئرمین نیب کی تعیناتی کیلئے چیف جسٹس پاکستان سے مشاورت کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا۔