(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ میں چئیرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف درج مقدمات کی تفصیل کے متعلق سماعت ہوئی، عدالت نے نامعلوم مقدمات میں بشری بی بی کی 13 جون تک گرفتاری روکتے ہوئے سماعت بھی 13 جون تک ملتوی کر دی۔
لاہور ہائی کورٹ میں چئیرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف درج مقدمات کی تفصیل کے متعلق سماعت ہوئی۔جسٹس محمد امجد رفیق نے بشری بی بی کی درخواست پر دوبارہ سماعت کی۔ پنجاب حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل محسن خواجہ پیش ہوئے اور - لاء افسر نے آئی جی پنجاب پولیس کی جانب سے جواب داخل کیا۔
یہ بھی پڑھیں: انتحابات قومی مسئلہ، 14 مئی کے فیصلے پر عملدرآمد ممکن نہیں: چیف جسٹس
دوران سماعت وکیل پنجاب حکومت نے بتایا کہ بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب میں کوئی ایف آئی آر نہیں ہے۔ لاء افسران نے بھی تصدیق کی کہ بشری بی بی کے خلاف وفاق اور پنجاب پولیس کے کسی تھانہ میں کوئی مقدمہ نہیں۔
دوسری جانب وکیل بشری بی بی نے مؤقف اپنایا کہ میڈیا پر چل رہا ہے کہ پولیس سٹیشن کوہسار اسلام آباد میں ایک ایف آئی آر درج ہے، صبح اسلام آباد پولیس کی جانب سے جو رپورٹ داخل کی گئی ہے اس میں کسی ایف آئی آر کا ذکر نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میئر کراچی کے انتخاب سےپہلے بلدیاتی قانون میں ترمیم چیلنج
لاء افسر کے جواب داخل کرانے اور وکلاء کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے نامعلوم مقدمات میں بشری بی بی کی 13 جون تک گرفتاری روکتے ہوئے آئی جی اسلام آباد سے بشریٰ بی بی کے خلاف درج مقدمات بارے آئندہ سماعت پر رپورٹ طلب کرلی۔
علاوہ ازیں عدالت نے میڈیا پر چلنے والی ایف آئی آر اور تمام نامعلوم ایف آئی آرز میں بھی بشری بی بی کی گرفتاری روک دی اور کیس کی مزید سماعت 13 جون تک ملتوی کردی۔