نیلم جہلم منصوبہ بند،بجلی کی پیداوار ختم،500ارب کا ٹیکہ،ذمہ دار کون ہے؟

Jun 07, 2024 | 10:17:AM
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)ترقیاتی منصوبے عوام کی فلاح کیلئے بنائے جاتے ہیں ۔لیکن جب ترقیاتی منصوبے بدنیتی کا شکار ہوجائیں تو عوام کو ریلیف نہیں بلکہ تکلیف ہی ملتی ہے ۔ایسا ہی ایک منصوبہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کا ہے ۔نیلم جہلم پروجیکٹ آزاد کشمیر میں دریائے نیلم پر 2018میں تعمیر کیا گیا، یہ ایک منفرد پن بجلی منصوبہ ہے، جس کا 90 فی صد حصہ زیر زمین واقع ہے۔لیکن لگتا ہے اِس منصوبے پر حکومت بے بس نظر آرہی ہے ۔969 میگاواٹ کے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کو مکمل طور پر بند ہوئے 2 ماہ سے زائد کا عرصہ گزر جانے کے باوجود تاحال اس مسئلے کی اصل وجہ اور حقیقت معلوم نہ ہوسکی۔

پروگرام’10تک‘کے میزبان ریحان طارق نے کہا ہے کہ اب یہ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ 500 ارب روپے کے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کو کم از کم مزید 18 سے 24 ماہ تک بند رکھنا پڑ سکتا ہے۔واپڈا کے مطابق اس منصوبے میں 51.5 کلومیٹر طویل سرنگ کا نظام ہے، جو ایک کمزور ارضیاتی علاقے میں تعمیر کیا گیا ہے جہاں زلزلےکا خطرہ رہتا ہے،اِس سے قبل جولائی 2022 میں ٹی آر ٹی میں بڑے شگافوں کی وجہ سے، جن کی مرمت 13 مہینوں میں ہوئی تھی ۔اس منصوبے کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا تھا، اس کے بعد بجلی کی پیداوار اگست اورستمبر 2023 میں دوبارہ شروع ہوئی، جب کہ پلانٹ نے 28 مارچ کو اپنی زیادہ سے زیادہ 969 میگا واٹ پیدا کرنے کی صلاحیت حاصل کی۔969 میگاواٹ کی اپنی نصب شدہ صلاحیت کے باوجود، یہ منصوبہ کبھی کبھار اس سطح سے تجاوز کرجاتا تھااور ایک ہزار 40 میگاواٹ تک پہنچ جاتا ، جب یہ منصوبہ آپریشنل تھا تو یہ ایندھن کی قیمت کے بغیر نیشنل گرڈ کو سالانہ 5 ارب یونٹ سے زیادہ بجلی (کلو واٹ ہاؤرز) تقریباً 10 روپے فی یونٹ کے اوسط ٹیرف پر فراہم کر رہا تھا۔

نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے بند ہونے کا مطلب سالانہ 55 ارب روپے سے زیادہ کا براہ راست نقصان ہے، جبکہ اس کا بالواسطہ اثر مہنگے متبادل ایندھن کی شکل میں آئے گا، جس کی قیمت ایندھن کے ذرائع پر منحصر ہے، اور جس کی قیمت 90 سے 150 ارب روپے کے درمیان ہو سکتی ہے۔ظاہر ہے جب بجلی پیدا کرنے والا اِتنا بڑا ذریعہ ختم ہوجائے گا تو پھر فرنس آئل سے مہنگی بجلی پیدا کرنی پڑے گی ۔وزیر اعظم شہباز شریف نے حالیہ دنوں میں نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے دورے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے یہ اعتراف کیا تھا کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر ملک کے تقریباً 5 ارب ڈالر خرچ ہو چکے ہیں، اس کا ابتدائی تخمینہ 840 ملین ڈالر تھا جو بڑھ کر 5 ارب ڈالر تک جا پہنچا اور ساتھ ساتھ وقت بھی ضائع ہوا۔مزید دیکھئے اس ویڈیو میں 

دیگر کیٹیگریز: ویڈیوز
ٹیگز: