(راؤ دلشاد)وزیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق نے شہریوں کیلئے آئندہ بجٹ میں صحت کارڈ لانچ کرنے کی خوشخبری سنا دی۔
خواجہ سلمان رفیق کاکہنا تھا کہ صحت کارڈ کیلئے 2014ء میں نوازشریف نے میٹنگ شروع کی،رحیم یار خان میں پہلے ن لیگ نے صحت کارڈ شروع کیا،صحت کارڈ کیلئے ایک کمپنی بنائی جس کا چیئرمین خود رہا اور پھر صحت کارڈ کو 70ضلعوں میں لانچ کیا۔ان کاکہناتھا کہ یو ایچ آئی پر پی ٹی آئی نے صحت کارڈ کو منتقل کر دیا،ہر ارب پتی کو بھی صحت کارڈ کیلئے دیا ،10بیڈ کے ہسپتال کو پینل کیا گیا کیا وہاں انڈر ٹریننگ آپریشن کئے جاتے رہے۔
وزیر صحت پنجاب کاکہناتھا کہ صحت کارڈ پر کام کررہے ہیں اس کا دائرہ کار بڑھا رہے ہیں ،فنڈز10سے بڑھاکر 20لاکھ کریں گے،ان کاکہناتھا کہ آئندہ بجٹ میں صحت کارڈ کو لانچ کریں گے پرائیویٹ ہسپتالوں کا بھی دائرہ کار بڑھایا ہے،جس ہسپتال کے پاس صحت کارڈ کیلئے ہیلتھ کئیر کمیشن کا سرٹیفکیٹ ہوگا تو اسے ہی پینل میں شامل کیاجائے گا۔
خواجہ سلمان رفیق نے کہاکہ ہسپتالوں کے فرش اور ٹائلیں کیوں لگا رہے ہیں کیا ان ہسپتالوں کی شادیاں ہونی ہیں جو پینٹ کروائے جا رہے ہیں مریضوں کیلئے مشینری لائیں، ہسپتالوں کے تزئین و آرائش، فرش بنانا ہے تو اس سے بہتری ہی آتی ہے، بیڈزاور مشینوں کی تبدیلی کیلئے الگ فنڈز ہوتا ہے،سی ٹی سکین ، وینٹی لیٹر اور مشینوں میں بہتری لا رہے ہیں پورے پنجاب کے ہسپتالوں کی مشینری تبدیل نہیں کر سکتے۔
وزیر صحت نے کہاکہ مجھ پر صحت کے متعلق بات کی جائے وگرنہ الزام لگائیں گے تو پھر میں توشہ خانہ اور گھڑی چور کا بھی ذکر کروں گا ، میں بے گناہ جیل میں رہا میرے بھائی کا قصور یہ تھا کہ انہوں نے ان کے لیڈر کے مقابلے میں الیکشن لڑا جس کی سزا دی گئی۔
ملتان سے رکن صوبائی اسمبلی ندیم قریشی نے کہا کہ لاہور کے ہسپتالوں میں ہی 92کروڑ روپے خرچ کیاگیا،انہوں نے الزام عائد کیا کہ تھیٹرز میں میڈیکل آلات کے بجائے پانچ سے بیس فیصد کمیشن کے چکر میں فرش ، ٹائلیں ، دروازے اور چھتوں کے نام پر مال مفت دل بے رحم کی طرح خرچ کیاجاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اوورسیز پاکستانیوں نے ڈالر بھیجنے کا ریکارڈ قائم کردیا