(24نیوز)عراق کے مقدس شہر نجف میں رومن کیتھولک مسیحی برادری کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے عراق کے اہم مذہبی رہنما آیت اللہ علی السیستانی سے ملاقات کی۔تاریخی لمحات کو کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کرلیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کےمطابق پوپ فرانسس نے تاریخی دورے پر مذہب کے نام پر انتہا پسندی کرنے والوں کی شدید مذمت کی۔ملاقات میں آیت السیستانی کا کہنا تھا کہ مسیحیوں کو بھی دوسرے عراقیوں کی طرح امن اور سلامتی حاصل ہونی چاہیے اور انہیں اپنے تمام آئینی حقوق حاصل ہونے چاہیئں۔
واضح رہے کہ یہ پوپ فرانسس کا عراق کا پہلا دورہ ہے، جب کہ عالمی وبا پھیلنے کے بعد یہ پوپ کا پہلا بین الاقوامی دورہ بھی ہے۔ خود پوپ فرانسس اس وقت 84 برس کے ہوچکے ہیں۔
عراق آمد پر پاپ فرانسس نے حضرت ابراہیم کی جائے پیدائش سمجھے جانے والے قدیم مقام اُر کا بھی دورہ کیا۔
پوپ کے دورہ عراق پر سکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ عراقی سیکیورٹی فورسز کے تقریبا 10 ہزار اہلکاروں کو سکیورٹی پر مامور کیا گیا تھا۔ پوپ کے دورہ عراق پر شیعہ عسکریت پسندوں کے کچھ گروہوں نے اس کی مخالفت کی تھی اور اسے ملکی معاملات میں مغربی مداخلت قرار دیا تھا.
قابل ذکر بات یہ ہے کہ آیت اللہ شاذ عام طور پر ایسی ملاقاتوں سے پرہیز کرتے ہیں، تاہم پوپ سے ان کی ملاقات تقریباً 50 منٹ تک جاری رہی جس میں دونوں رہنما بغیر ماسک گفتگو کرتے رہے۔ یادرہے کہ اس سے قبل پوپ فرانسس کا دورہ گزشتہ سال کرونا وائرس کے باعث ملتوی ہوا تھا۔ پوپ کے اس دورے میں اس ملاقات کو ایک انتہائی علامتی لمحے کے طور پر دیکھا گیا۔