(24 نیوز)مولانا فضل الرحمان سے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ اور سید نوید قمر کی ملاقات۔پی ڈی ایم سربراہ کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد 48 گھنٹے سے پہلے آجائے گی،وزیراعظم نے اپوزیشن کو دھمکی دی اور بازاری زبان استعمال کی۔پی پی کے رہنما نے کہا ہے کہاانشاء اللہ اچھا نتیجہ آئے گا۔
تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے پی پی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ نے ملاقات کی جس میں ملک کی سیاسی صورتحال پر مشاورت کی کی گئی۔ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمان نےمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےکہا ہے کہ خورشید شاہ اور نوید قمر سے ملکی سیاسی صورتحال پر مشاورت کی،معلومات حوصلہ افزا ہیں، اچھی خبر ملے گی۔ انہوں نے کہا تحریک عدم اعتماد 48 گھنٹے سے پہلے آجائے گی،حالات کی ضرورت کے مطابق ماضی کو بھولنا بھی پڑتا ہے،ہر سیاسی جماعت اپنے طور پر فیصلے کرتی ہے۔ پی ڈی ایم سربراہ کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین کا نواز شریف سے کوئی رابطہ نہیں ہوا،وزیراعظم نے اپوزیشن کو دھمکی دی اور بازاری زبان استعمال کی،تحریک عدم اعتماد آئینی طریقہ ہے،عمران خان ہمیں دھمکی دینے والا کون ہے،ہمارے کارکنان ہر طرح کی صورتحال کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں۔ اس موقع پر پی پی رہنماسید خورشید شاہ نے کہا کہ آج لیڈر شپ کی میٹنگ میں تحریک عدم اعتماد کا فیصلہ ہو گا کب لائی جائے گی،کراچی سے اسلام آباد تک ہماری محنت ہے،تحریک عدم اعتماد جلدی آئے گی ۔انہوں نے کہا کچھ باتیں قبل از وقت نہیں بتائی جا سکتی ہیں ۔اس موقع پر مولانا فضل الرحمن سے سوال کیا گیا کہ اس بار پیپلز پارٹی سے کتنی امید ہے کہ سب اکھٹے رہیں گے۔جس پر انہوں نے جواب دیا کہ کچھ مشترکہ ضرورتیں ہوتی ہیں لیکن ہر وقت ماضی کی باتوں کو سامنے نہیں رکھ سکتے،عوام بھی ہماری ماضی کی یادوں کو دہرانے کو پسند نہیں کرے گی،اب عوام کی کیا ضرورت ہے اسے دیکھنا ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ عمران خان کی اصل زبان وہی ہے جو اس نے کل استعمال کی۔گٹر کا منہ جب کھلتا ہے تو گند ہی باہر آتا ہے۔ عمران خان کون ہوتا ہے ہمیں دھمکیاں دینے والے،ہمارے کارکنوں کی لاٹھیاں گھروں میں تیل میں پڑی ہوئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:عالمی منڈی کے بعد پاکستان میں بھی سونے کی قیمتوں میں بڑا اضافہ