(ویب ڈیسک) سعودی عرب نے ترکیہ کی ڈوبتی معیشت کو سہارا دینے کیلئے ترکیہ کے مرکزی بینک میں 5 ارب ڈالر جمع کرانے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی عرب نے ایک معاہدے کے تحت سعودی فنڈ فار ڈیویلپمنٹ (ایس ایف ڈی) کے ذریعے ترکیہ کے مرکزی بینک میں 5 ارب ڈالر جمع کرائے۔
سعودی وزیر خزانہ محمد بن الجادان نے دسمبر 2022ء میں ارادہ ظاہر کیا تھا کہ ان کا ملک ترکیہ کے بینک میں یہ رقم جمع کروانا چاہتا ہے۔
واضح رہے کہ ترکیہ کے خالص زرمبادلہ کے ذخائر گز شتہ موسم گرما میں صرف 6 ارب ڈالر سے زائد تھے اور یہ کم سے کم 20 سال میں اپنی کم ترین سطح پر تھے۔
فروری کے اوائل میں ترکیہ کی معیشت کوجنوبی علاقے میں آنے والے شدید زلزلے کے بعد سے قریباً 8.5 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے، زلزلے کے نتیجے میں45 ہزار سے زائد افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہوگئے تھے۔
ترکیہ کے مرکزی بینک کے خالص بین الاقوامی ذخائر 24 فروری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران میں 1.4 ارب ڈالر کم ہوکر 20.2 ارب ڈالر رہ گئے تھے۔
حالیہ برسوں میں مارکیٹ میں حکومت کی مداخلت اور دسمبر 2021 میں کرنسی بحران کے تناظر میں ترکیہ کے زرمبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے کمی واقع ہوئی ہے، گزشتہ سال ڈالر کے مقابلے میں لیرا کی قدر میں 30 فی صد اور 2021 میں 44 فی صد کمی واقع ہوئی تھی۔