نواز الدین صدیقی نے سابقہ اہلیہ کے الزامات پر خاموشی توڑ دی۔
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) نواز الدین صدیقی نے اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ پر بیان جاری کیا ہے جس میں کہا ہے کہ میں خاموشی کی وجہ سے ہر بار غلط ثابت ہوا، اتنے دن سے اس لیے چپ تھاکہ یہ سارا تماشہ کہیں نا کہیں میرے بچے لازمی پڑھتے۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا اور پریس نے یکطرفہ مؤقف اور ویڈیوز کے ذریعے میری کردار کشی کرکے لطف اٹھایا لیکن سب کو یہ بتانا چاہتا ہوں میں اور عالیہ پچھلے کئی سال سے ایک ساتھ نہیں رہتے اور ہمارے درمیان طلاق ہوچکی ہے لیکن ہم بچوں کیلئے آپس میں جڑے ہوئے تھے۔
ان کا کہنا تھاکہ میرے بچے 45 دن سے دبئی میں اسکول سے غیر حاضر ہیں جس پر اسکول کی جانب سے مسلسل مجھے غیر حاضری پر پیغامات بھیجے جا رہے ہیں جبکہ میرے بچوں کو ان کی والدہ نے بھارت میں یرغمال بنایا ہوا ہے۔
View this post on Instagram
نواز الدین کا کہنا تھاکہ میں سابقہ اہلیہ کو بچوں کی اچھی پرورش کیلئے پچھلے 2 سال سے ہر ماہ 10 لاکھ بھارتی روپے دیتا تھا اور جب وہ بچوں کے ساتھ دبئی جاتی تھی تو میں اسے اسکول فیس، میڈیکل اور سفر کے اخراجات کے علاوہ ہر ماہ 5 سے 7 لاکھ بھارتی روپے بھیجتا تھا۔
ان کا کہنا تھاکہ اس کے علاوہ عالیہ کی 3 فلموں کی فنانسنگ کی جس پر کروڑوں روپے خرچ ہوئے، میں نے یہ سب اس لیے کیا کیونکہ وہ میرے بچوں کی ماں ہے، بچوں کیلئے ایک کار بھی دی لیکن عالیہ نے اسے بیچ کر حاصل ہونے والی تمام رقم خود خرچ کردی۔
مزید پڑھیں: کارتک آریان کی ڈیلاس میں ہولی،ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
انہوں نے کہا کہ عالیہ نے بچوں کو بھی اپنے ڈرامے میں کھینچ لیا ہے، یہ سب کر کے وہ مجھے بلیک میل کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور لوگوں میں میرا امیج خراب کرنا چاہتی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں نواز الدین صدیقی کی سابقہ اہلیہ عالیہ نے دعویٰ کیا تھا کہ نواز نے بچوں سمیت گھر سے نکال دیا ہے، اس کے علاوہ عالیہ نے نواز اور ان کے خاندان پر کیس بھی کرائے تھے۔