(ویب ڈیسک)جنوبی امریکی ملک پیرو کے وزیراعظم نے خاتون کے ساتھ گفتگو کی آڈیو لیک ہونے پر عہدے سے استعفیٰ دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ 57 سالہ البرتو اوتارولا (ALBERTO OTAROLA) پر خاتون کو سرکاری ٹھیکے دلوانے کیلئے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنےکا الزام ہے،البرتواوتارولا پرخاتون کوسرکاری ٹھیکےدلوانےکےلیےاپنااثرورسوخ استعمال کرنےکاالزام ہے۔
میڈیارپورٹ کے مطابق اسکینڈل گزشتہ ہفتے اس وقت شدت اختیار کر گیا جب ایک چینل نے البرتو اوتارولا کی خاتون سےگفتگوکی آڈیونشر کی جس میں البرتو کو خاتون سے اظہارِ محبت کرتے اور سی وی بھیجنےکا کہتے سنا جا سکتا ہے،البرتو اوتارولا نے خود پر لگنے والے الزامات کی تردید کی ہے تاہم حکام کی جانب سے مستعفی ہونے والے وزیراعظم پر لگے الزامات کی تحقیقات جاری ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق البرتو اوتارولا نے خاتون کو غیر قانونی طور پر دو ٹھیکے دلوائے جس سے اسے 14000 ڈالر کا فائدہ ہوا جبکہ البرتو اوتارولا اور متعلقہ خاتون کا کہنا ہے کہ یہ آڈیو 2021 کی ہیں جس وقت البرتو کابینہ کا حصہ بھی نہیں تھے۔
خیال رہے کہ البرتو اوتارولا 2022 کے اختتام تک پیرو کے وزیرِ دفاع کی حیثیت سے کام کر رہے تھے لیکن ڈینا بولوارتے کے صدر بننے کے بعد البرتو کو پیرو کا وزیرِاعظم بنایا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: عدالت نے سنی اتحاد کونسل کو خوشخبری سنا دی