خلائی چٹان کا زمین کی طرف سفر، بڑی تباہی کی پیشگوئی
7سال بعد تباہ کن صورتحال کاسامناہوسکتا اور اس کے مقابلےکیلئےخلا میں ایٹم بم چلایاجائیگا
Stay tuned with 24 News HD Android App

(سجاد اظہر پیرزادہ) ایک خلائی چٹان اور سائنسدانوں کے درمیان خلا میں 7 سال بعد بڑا ٹکراؤمتوقع ہے، خلائی چٹان تباہی مچانے زمین کی طرف آرہی ہے،سائنسدانوں نے اس چٹان کے سبب انسانی تہذیب کو ممکنہ طور پر بڑا خطرہ پہنچنے کی پیشگوئی کی ہے۔
اس حوالے سے ایک معلوماتی پروگرام آپ 24 نیوز ڈیجیٹل پر دیکھ سکتے ہیں، جو "ایک خلائی چٹان تباہی مچانے زمین کی طرف آنے لگی! انسانی تہذیب کو خطرہ
7سال بعد تباہ کن صورتحال کاسامناہوسکتا! مقابلےکیلئےخلا میں ایٹم بم چلایاجائیگا!"، کے نام سے موجود ہے، جس کا لنک یہاں شیئر ہوچکا ہے۔
مختلف عقائد پر یقین رکھنے والے سب ہی لوگ اس بات کو مانتے ہیں کہ ایک دن آنا ہے جب اس دنیا کو ختم ہوجانا ہے، زمین پر انسان نام کی آبادی کا کوئی نام و نشان نہیں رہے گا لیکن ایسا کب ہوگا،انسانوں میں سے کوئی بھی یہ علم نہیں رکھتا لیکن دنیا میں 7 سال بعد ایسا ہونے جارہاہے جب سائنسدان خلا میں اس بڑی سی چیز پر ایٹم بم سے حملہ کرنے کا سوچ رہے ہیں جو ممکنہ طور پر تیزی سے زمین پر تباہی مچانے آرہی ہے،یہ ایک خلائی چٹان ہے ، یہ اس زمین اور ہم انسانوں کیلئے کتنی خطرناک ہوسکتی ہے، اس اس کا علم ہمیں کیسے ہوا۔
دنیا میں ایک علم ایسا ہے جو منظم طور پر براہ راست تجربے اور مشاہدے کے ذریعے نئی سے نئی چیز کی کھوج لگانے کی راہ دکھاتا رہتا ہے، اس علم کو سائنس کہتے ہیں۔ اور جو لوگ حصول علم کیلئے اس راہ کو چنتے ہیں انہیں سائنسدان کہتے ہیں۔ انہی سائنسدانوں کا کہناہے کہ 2032 میں زمین سے ایک چٹان کے ٹکرانے کا امکان ہے۔ اور یہ امکانات پہلے سے بڑھ کر تقریباً دوگنا ہو گئے ہیں۔ یہ خلائی چٹان 22 دسمبر 2032 کو زمین کے قریب سے گزرے گی۔
اب سوال یہ ہے کہ کیا ہم انسانوں کو پریشان ہونے کی ضرورت ہے یا نہیں؟ سادہ الفاظ میں کیا ہم لوگ اس خلائی چٹان کے حملے سے محفوظ رہ سکیں گے؟ سائنسدان ہمارے ان خدشات کا جواب یوں دیتے ہیں کہ اس وقت اس خلائی چٹان کو ٹورینو امپیکٹ ہیزرڈ سکیل پر تیسرا درجہ دیا گیا ہے۔ یہ سکیل صفر سے 10 تک خطرے کی شدت کی پیمائش کرتا ہے۔ صفر کا مطلب ہے کہ بالکل کوئی خطرہ نہیں اور 10 کا مطلب یہ ہے کہ تہذیب کے خاتمے کا امکان ہے۔اس وقت سائنسدان ایسی ہی خلائی چٹانوں سے نمٹنے کے طریقوں پر کام کر رہے ہیں، ایک طریقہ یہ ہے کہ انسانی آبادی کو بچانے کیلئے خلائی جہاز کو خلائی چٹان سے ٹکرا کر اس کا راستہ بدل دیا جائے۔ اور یہ بھی ممکن ہے کہ ایٹمی دھماکے کر کے انہیں راستے سے ہی ہٹا دیا جائے۔ لیکن سائنسدان یہ بھی مانتے ہیں کہ اگر کوئی خطرناک خلائی چٹان زمین کی طرف بڑھنے لگے تو دنیا اس کے مقابلے کیلئے تیار نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں : بانسری کی جادوئی آواز سے بیماری کا علاج،کینسر کا مریض بھی پرسکون