(24نیوز)لاہور کی مقامی عدالت نےن لیگی رہنما میاں جاوید لطیف کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 3 دن کی توسیع کردی، میاں جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ جس نے انکی بلی چڑھانی ہے تو چڑھا دے، چھپے ہاتھوں کی نشاندہی کرتے رہیں گے۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ نون کے ایم این اے میاں جاوید لطیف کے خلاف کیس کی سماعت ماڈل ٹاون کچہری میں سینئر جوڈیشل مجسٹریٹ صابر حسین نے کی۔لیگی رہنما جاوید لطیف کو ریاست مخالف بیان کیس میں ماڈل ٹاؤن کچہر ی میں پیش کیا گیا، پولیس نے تفتیش کیلئے مزید ریمانڈ کی استدعا کی ۔جاوید لطیف کے وکیل نے کہا کہ دس دن کا ریمانڈ ہوچکا مزید جسمانی ریمانڈ کی ضرور ت نہیں، ملزم اپنے بیان سے متعلق چیزوں کو تسلیم کررہا ہے ۔میاں جاوید لطیف بولے انہوں نے ٹی وی پروگرام میں کہا تھا کہ مریم نواز کو دھمکیوں کے نتیجے میں حادثہ ہوا تو پاکستان کھپے کا نعرہ نہیں لگائیں گے۔
نواز شریف نے جن افراد پر شک کا اظہار کیا تھا، انہیں کٹہرے میں لانے کا بیان بھی انہوں نے ہی دیا تھا، میاں جاوید لطیف نے کہاکہ بے نظیر نے اپنے قتل سے قبل جن افراد کی نشاندہی کی تھی، ان کے ورثاء نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگا کر انہی کے ساتھ مل کر حکومت بنائی ۔بے نظیر کے ورثا ان افراد کو کٹہرے میں لے آتے تو آج یہ سلسلہ رک جاتا، اگر انصاف نہ ملا تو ایف آئی آر درج کرانے والوں کے نام قوم کے سامنے لاؤں گا، مجھ سے کلبھوشن اور مودی سے رابطوں کا بھی پوچھا جارہا ہے ۔
خیال رہے انہوں نے کہاکہ عمران خان نے ٹرمپ سے ملاقات کے بعد کشمیر ہم سے الگ کر دیا،سزا یافتہ کلبھوشن کا نام پاکستانی میڈیا میں لیا جارہا ہے،نواز شریف کا نام میڈیا میں لینے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔سماعت کےبعد میڈیا سے گفتگو میں طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت اپوزیشن کے خلاف احتساب اور منشیات کے بعد غداری کا ڈرامہ رچا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عدلیہ کے مجرموں کو کٹہرے میں کھڑا کیا جائے،رانا ثنا ءاللہ