مصنوعی ذہانت(چیٹ جی پی ٹی)سے کیسے کام لیا جائے؟
تحریر:ندیم رزاق کھوہارا
Stay tuned with 24 News HD Android App
کئی دنوں سے صحت کے بارے میں فکرمند تھا۔ وزن مسلسل بڑھ رہا تھا۔ چیٹ جی بی ٹی کو بولا کہ ایک نوٹریشنسٹ کے طور پر ایکٹ کرو اور مجھے بتاؤ کہ وزن کم کرنے کے لیے کون سی غذائیں بہتر ہیں۔ اس نے ایک فہرست بنا کر دی۔ پھر پوچھا اب ان کی بنیاد پر روزانہ کون کون سی غذا کس مقدار میں لی جائے۔ اس نے پلک جھپکتے بتا دیا۔ عرض کی کہ اب لگے ہاتھوں ہفتہ وار چارٹ بھی بنا دو۔ کب کیا کھاؤں کیا نہ کھاؤں۔ اس نے پورے ہفتے کا ٹائم ٹیبل بنا دیا۔
ڈائٹ کے حوالے سے یوٹیوب پر ایک پندرہ منٹ طویل ویڈیو پڑی تھی اس کا ٹرانسکرپٹ اٹھایا اور پھر سے چیٹ جی پی ٹی کو زحمت دی کہ بھئی اتنی لمبی ویڈیو کون دیکھے ذرا پانچ نکات میں اس کا خلاصہ تو کر دو۔ لیجیے، پوری ویڈیو کی سمری پانچ بلٹ پوائنٹس نکات کی صورت میں آ گئی۔ کہا اب جو تجاویز تم نے مجھے دی ہیں ان کو ان پانچ نکات کے تناظر میں دیکھو اور ایک ماہر کی طرح حتمی رائے بتاؤ۔ حاضر جناب۔
حکم دیا، اب ماہر غذائیات کے عہدے سے نیچے اتر آؤ۔ اور فرض کر لو کہ میں ایک دس سال کا بچہ ہوں اور وزن کم کرنے میں بالکل سنجیدہ نہیں ہوں تو ذرا سمجھاؤ تو سہی کیسے اس کام کو انجام دوں۔ چند سیکنڈوں میں پہلے سے بنایا گیا پلان تبدیل ہوا اور پچکارنے والی ماں کی طرح ہدایات شروع۔۔۔۔۔ کہا بس بس کافی ہوا، اب ایک ماہر بزنس مین بن کر مجھے بتاؤ اگر اسی پلان کو لے کر میں لوگوں کے وزن کم کرنے کا کوئی کاروبار شروع کرنا چاہوں، کوئی جم وغیرہ بنانا چاہوں تو اس کی فزیبلٹی کیا ہو گی۔ ٹک ٹک ٹک، شماریاتی حقائق کے ساتھ ٹیبلز اور پیرا گرافوں پر مشتمل ایک مکمل بزنس پلان بن کر آ گیا۔
صاحبان، یہ صرف ایک مثال ہے کہ ہم چیٹ جی پی ٹی سے کیا کچھ کروا سکتے ہیں۔ ابھی یوں سمجھیے کہ ساحل پر قدم رکھا ہے اور ایک وسیع سمندر ہے جس میں غوطہ زن ہونا ہے۔ کمپیوٹر ہم سے ہماری زبان میں گفتگو کرنے کے قابل ہو چکا ہے۔ لیکن ہم اس سے نظریں چرا رہے ہیں۔ کبھی اس کے نتائج کو گوگل سرچ انجن کے کھاتے میں ڈال رہے ہیں تو کبھی اس کے غلط جوابات پر ٹھٹھہ اڑا رہے ہیں۔ لیکن یہ ہمارے اندر کے خدشات ہیں جو ہمیں یہ سب کرنے پر مجبور کرتے ہیں۔ مصنوعی ذہانت اب ایک ٹھوس حقیقت کا روپ دھار چکی ہے۔ اور چیٹ جی پی ٹی سمیت دیگر ٹول اس حقیقت کا عملی مظہر۔۔
ضرور پڑھیں :اب چیٹ جی پی ٹی لوگوں کیلئے گھر بھی تلاش کرے گا
میں اس بحث میں نہیں پڑوں گا کہ چیٹ جی پی ٹی کا مطلب کیا ہے۔ نام کیسے رکھا گیا، تاریخ وغیرہ۔ نہ ہی مصنوعی ذہانت کی بنیادیں بتانے کی ضرورت۔ اس کے لیے انٹرنیٹ پر بے شمار مضامین پڑے ہیں۔ آپ مکالمہ ویب سائٹ پر مصنوعی ذہانت کے متعلق میرا ہی لکھا تفصیلی مضمون بھی پڑھ سکتے ہیں۔ جو دو اقساط کی صورت میں شائع ہوا ہے۔ اس کے علاؤہ گوگل سائنس کے آن لائن شمارہ جات میں بھی اسی موضوع پر میری راہنماء تحاریر موجود ہیں۔ اس پوسٹ میں براہ راست بات ہو گی کہ آپ چیٹ جی پی ٹی سے کیا کیا کام لے سکتے ہیں، اور کیا اس کے متعلق پیدا ہونے والے خدشات سچ ثابت ہو سکتے ہیں۔ اگر آپ سیکھنے کی لگن رکھتے ہیں تو یہ تحریر آپ کے بہت کام آنے والی ہے۔
دوستو! آپ کسی بھی شعبہ زندگی سے تعلق رکھتے ہیں چیٹ جی پی ٹی آپ کی مدد کرنے کو حاضر ہے۔ یہ صرف ایک تفریح نہیں بلکہ آپ کے لیے بہت بڑی راہنماء ہے۔ بس اسے درست طور پر استعمال کیا جائے۔
چیٹ جی پی ٹی کو استعمال کرتے ہوئے دو چیزوں کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔ اول تو یہ کہ سالہاسال سے گوگل سرچ استعمال کرنے کی وجہ سے ہمیں عادت ہو چکی ہے کہ اپنا سوال ایک ہی بار پوچھنا ہے۔ جو نتائج نظر آئیں ان میں سے ہی اپنی مطلب کی ویب سائٹ پر جانا ہے۔ جبکہ جی پی ٹی کا معاملہ برعکس ہے۔ اس میں جتنی بار آپ بات چیت کریں گے آپ کے نتائج اتنا ہی نکھر کر سامنے آئیں گے۔ آپ نے کوئی سوال کیا ہے، ملے ہوئے جواب کو مزید بہتر بنانے کو کہیں۔ اس سے اپنے مطلب کی معلومات اخذ کریں۔ اس عمل کو "پرامپٹنگ" کہا جاتا ہے۔ اگر آپ درست پرامپٹ انجینئرنگ کر جائیں تو سمجھو وارے نیارے ہیں۔ ہفتوں میں ہونے والے کام منٹوں میں ہونے لگیں گے۔
دوسرا یہ کہ آپ کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ چیٹ جی پی ٹی محض چیٹ بوٹ نہیں جس سے آپ سرچ بیس سوال پوچھ سکتے ہیں۔ بلکہ آپ جس طرح سے چاہتے ہیں اسی طرح سے آپ کے سوال کا جواب دے سکتا ہے۔ آسان الفاظ میں آپ چیٹ جی پی ٹی کو کوئی کسی کردار کے طور پر بھی منتخب کر سکتے ہیں۔ مثلاً فرض کیجیے آپ کو سورج کے بارے میں جاننا ہے۔ تو آپ یہ سوال کن کن طریقوں سے کر سکتے ہیں، ملاحظہ کیجیے:
"ایک پانچ سال کا بچہ بن کر سمجھاؤ کہ سورج کیا ہے"
"ایک ماہر فلکیات (آسٹروفزیسٹ) بنو اور سورج کی تکنیکی تفصیلات سے آگاہ کرو"
"ایک خلاء باز کے طور پر سورج کی سیر کرواؤ"
"تاریخ کے ایک پروفیسر کے طور سورج کے متعلق ماضی کے حقائق بتاؤ"
وغیرہ وغیرہ۔۔۔۔۔۔ آپ دیکھیں گے کہ آپ کے سوال کے حساب سے کیسے جواب کی نوعیت بدلتی ہے۔ سورج ایک پیلے رنگ کی گول ٹکیا ہے، سے لے کر، نظام شمسی، سورج گرہن کی وجوہات اور دیگر حقائق آپ کے سوال کی نوعیت کو مدنظر رکھ کر آپ کے سامنے پیش کئے جائیں گے۔
یہاں سوال اٹھتا ہے کہ آپ کو چیٹ جی پی ٹی کی ضرورت کب پڑتی ہے۔ یا اگر آپ رائٹر نہیں ہیں تب بھی اس سے کیسے مدد لے سکتے ہیں۔ تو عرض کرتا چلوں کہ چیٹ جی پی ٹی ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کے لیے مفید ہے۔ آپ انٹرنیٹ پر ہیں اور کچھ بھی جاننے کی جستجو رکھتے ہیں تو آپ اس سے مدد لے سکتے ہیں۔ آپ نے فیسبک پر آن لائن کاروبار چھیڑ رکھا ہے۔ چیٹ جی پی ٹی کو بولیں کہ آپ کی پراڈکٹ کو مدنظر رکھ کر پوسٹس کے عنوان تجویز کریں۔ گرافکس کی ہیڈلائنز بتائے۔ آپ یوٹیوبر ہیں، اپنی ویڈیو کی ڈسکرپشن جی پی ٹی سے لکھوائیں، ٹائٹل لکھوائیں، یہاں تک کہ کسی بھی ویڈیو کے مرکزی "کی ورڈز" اخذ کروائیں۔ سوال کریں جواب حاضر۔۔۔۔۔۔
آپ نے سوشل میڈیا پر کوئی کام کرنا ہے لیکن کنفرم نہیں کہ یہ پالیسی کے خلاف ہے یا نہیں، جی پی ٹی سے پوچھیں۔ اپنی تعلیمی اسائنمنٹس حل کروانی ہیں اس سے رجوع کریں۔ ایک ایک کر کے سوال پوچھتے جائیں اور ایک سیشن میں مکمل اسائنمنٹ حل۔۔۔۔۔ آپ کوئی بھی کاروبار شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، اس سے پلان تیار کروائیں اور پھر اپنے حساب سے ترمیم و تدوین کریں۔ فری لانسر ہیں۔ کسی موضوع پر لکھنا ہے، اس کو لکھنے کو بولیں۔ یاد رہے ملنے والے جواب کو "ری فریز" لازمی کریں۔ اور ضروری ترامیم بھی کریں۔ یہ کام بھی آپ چیٹ جی پی ٹی سے ہی لے سکتے ہیں۔
آپ کسی سافٹ وئیر پر کام کر رہے ہیں، سمجھ نہیں آ رہی کس ٹول کو کیسے استعمال کیا جائے۔ جی پی ٹی سے پوچھیں۔ مثلاً مائیکروسافٹ ایکسل میں کام کرتے ہوئے اکثر آپ کو آئیڈیا نہیں ہوتا کہ کس فنکشن کو کیسے استعمال کیا جائے تو اس کے لیے کسی ماہر کی خدمات درکار نہیں۔ چیٹ جی پی ٹی ہے ناں۔۔۔۔۔ اپنے کاروبار کے لیے مکمل آٹومیٹڈ اکاؤنٹنگ شیٹ تیار کروانے کے لیے اس کی مدد لیں۔ آپ پروگرامر ہیں کسی مسئلے پر آ کر اٹک گئے ہیں۔ کوڈنگ کی سمجھ نہیں آ رہی مسئلہ جی پی ٹی کے دربار میں پیش کریں۔ دادرسی ہو گی۔
الغرض کون کون سے کام گنواؤں۔ تحریر کافی طویل ہو گئی ہے۔ مختصراً آپ ہر شعبے کے حوالے سے اس سے مدد لے سکتے ہیں۔
یہاں یہ بات واضح رہے کہ چیٹ جی پی ٹی کی عمارت ایک لینگوئج ماڈل کی بنیاد پر کھڑی ہے۔ اور اس کی معلومات کا منبع وہی ہے جو اس کو بنانے والوں نے آن لائن یا آف لائن فراہم کیا ہے۔ اس لیے ہو سکتا ہے کہ آپ کے سوالات کے جواب بعض اوقات غلط ہوں۔ لیکن یہ کہنے دیجیے کہ جس طرح کئی منزلہ بلڈنگ پر محیط دنیا کے پہلے جناتی جسامت والے کمپیوٹر محض سادہ حسابی سوالات حل کرنے کے قابل ہوئے تو یہ مشین کی بہت بڑی چھلانگ تصور کی گئی، بعینہٖ چیٹ جی پی ٹی بھی مصنوعی ذہانت کی دنیا میں بہت بڑی چھلانگ ہے۔ وقت کے ساتھ ابھی بہت کچھ سامنے آنا باقی ہے۔ اس لیے اگر جی پی ٹی کی طرف سے کوئی جواب غلط بھی آتا ہے تو یہ طنز کرنے والی بات نہیں بلکہ آپ اس کی درستگی بھی تجویز کر سکتے ہیں۔
آخر میں یہ کہ دنیا بھر میں کہا جا رہا ہے کہ مصنوعی ذہانت روزگار چھین لے گی۔ یا چیٹ جی پی ٹی کے آنے سے بے شمار لوگوں پر روزگار کے دروازے بند ہو جائیں گے۔ اگر ایسا ہوتا بھی ہے تو بھی بے شمار نئے دروازے کھلیں گے۔ ٹیکنالوجی ہمیشہ جدت لاتی ہے۔ جو لوگ جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ ہو کر اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کرتے ہیں ان کے روزگار یقینی ہو جاتے ہیں۔ جو "میں ناں مانوں" کی رٹ لگا کر پیچھے رہتے ہیں وہ پھر پیچھے ہی رہ جایا کرتے ہیں۔ اس لیے یاد رکھیں کہ مصنوعی ذہانت روزگار ختم کرنے نہیں بلکہ ہماری مدد کو اور نئے روزگار پیدا کرنے کو آئی ہے۔ اس سے ہم آہنگ ہوں۔
نوٹ: چیٹ جی پی ٹی مصنوعی ذہانت کا ایک چیٹ بوٹ ہے۔ جس کی آفیشل ایپ کوئی نہیں ہے۔ ویب سائٹ ہے۔ البتہ یہ ماڈل قیمتاً ڈویلپرز کو دستیاب ہے جس کی بنیاد پر وہ ایپس ڈویلپ کرتے ہیں۔ تو آپ ایسے کسی ڈویلپر کی ایپ سے بھی مستفید ہو سکتے ہیں۔ لیکن بہتر یہی ہے کہChat.openai.com ویب سائٹ پر جا کر گوگل اکاؤنٹ کے ذریعے لاگ ان ہوں اور مفت لیکن لیمیٹڈ ورژن سے فائدہ اٹھائیں۔ اگر آپ اس کا پرو ورژن حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ماہانہ فیس کے عوض حاصل کر سکتے ہیں۔
( اس مضمون کی تیاری میں مختلف ذرائع اور ذاتی تجربات سے مدد لی گئی ہے۔ ہو سکتا ہے آپ کے تجربات اس سے مختلف ہوں۔ لیکن مجموعی طور پر نفس مضمون یہی ہے اپنی تمام تر خامیوں کے باوجود چیٹ جی پی ٹی آپ کے لیے بہت مددگار ثابت ہو سکتی ہے)
ضروری نوٹ:بلاگر کے ذاتی خیالات سے ادارے کا متفق ہوناضرورری نہیں۔ادارہ