بھارت میں افغان خاتون سفارتکار 25 کلو سونا اسمگل کرتے ہوئے پکڑی گئیں

May 07, 2024 | 13:21:PM

(ویب ڈیسک)ممبئی ایئر پورٹ پر حکام نے افغانستان کی قونصل جنرل ذکیہ وردک  1.9 ملین ڈالر کی مالیت کا سونا اسمگل کرنے کی کوشش کے دوران پکڑ لی گئی،  تاہم سفارتی استثنیٰ ہونے کی وجہ سے انہیں گرفتار نہیں کیا گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی ایئرپورٹ پر انٹیلی جنس حکام نے شک ہونے پر ذکیہ وردک اور ان کے بیٹے کے سامان کی  تلاشی لی تھی اور 25 کلو سونا برآمد کرکے ضبط کرلیا گیا، جو وہ دبئی سے بھارت اسمگلنگ کرنے کی کوشش کرکررہی تھیں۔

 اس واقعے کے بعد بھارت کی افغان قونصل جنرل ذکیہ وردک نے سوشل میڈیا پر اپنی ایک پوسٹ میں عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا جو فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔

 ذکیہ وردک نے استعفے کی کوئی واضح وجہ تو بیان نہیں کی لیکن اپنی پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران میری ذات پر متعدد بار حملے کیے گئے اور ہتک عزت کا سامنا کرنا پڑا۔

ذکیہ وردک نے مزید لکھا کہ اس طرح کے واقعات افغان معاشرے میں خواتین کو درپیش مشکلات کو ظاہر کرتے ہیں۔ تاہم انھوں نے سونا اسمگل کرتے پکڑے جانے کے الزام پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیں:دیر سے سکول کیوں آئیں؟ پرنسپل نے ٹیچر کی درگت بنا ڈالی

خیال رہے کہ افغانستان میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد بھی بھارت میں افغان سفارت خانہ کام کر رہا تھا تاکہ طلبا اور کاروباری شخصیات کی سرگرمیاں جاری رہ سکیں۔

تاہم وسائل کی کمی اور دیگر انتظامی معاملات میں بگاڑ کے باعث گزشتہ برس نومبر میں افغان سفارت خانے کو بند کرنا پڑا تھا اور اس وقت ذکیہ وردک واحد قونصل جنرل کےطور پر کام کر رہی تھیں۔

ذکیہ وردک کے استعفیٰ کے بعد اب بھارت میں ہزاروں افغان شہری بشمول طلباء اور تاجر قونصلر نمائندگی کے بغیر رہ گئے۔

 یاد رہے کہ طالبان کے افغانستان کا انتظام سنبھالنے تیسرا سال مکمل ہونے کو لیکن زیادہ تر ممالک نے طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کیا۔

اگرچہ طالبان حکام کے پاس بیرون ملک تقریباً ایک درجن افغان سفارت خانوں کا مکمل کنٹرول ہے جس میں پاکستان، چین، ترکی اور ایران شامل ہیں لیکن بہت افغان مشنوں کے سابق سفارت کاروں نے عمارتوں اور املاک کا کنٹرول طالبان کو دینے سے انکار کر دیا ہے۔

علاوہ ازیں کئی ممالک میں سفارت کاری کا ایک ہائبرڈ سسٹم کام کر رہا ہے جہاں سفیروں کے واپس چلے جانے کے بعد سفارت خانے کا عملہ معمول کے قونصلر کام جیسے کہ ویزا اور دیگر دستاویزات کا اجراء کررہا ہے۔

اسی طرح اگست 2021 میں طالبان کے حکومت میں آںے کے بعد سے زیادہ تر ممالک نے اپنے سفیر واپس بلوا کر کابل میں اپنے سفارتی مشن بند کر دیئے تھے سوائے پاکستان، چین اور روس کے، ان ممالک کے سفرا اب بھی کابل میں موجود ہیں۔

مزیدخبریں