"یہ بے جگری سے لڑا اسے اس کا حق ملنا چاہیے " میں بار بار یہ جملہ پڑھ رہا تھا آنکھیں پُرنم تھیں جانتے ہیں کیوں ؟ وہ اس لیے کہ یہ جملہ ایک دشمن نے اپنے بہادر دشمن کے جسد خاکی پر کھڑے ہوکر کاغذ پر لکھا اور پھر اُس عظیم سپاہی کی جیب میں رکھ دیا ، 1999 میں کارگل کی جنگ میں پاکستانی افواج کا مقابلہ اپنے سے کئی گنا زیادہ بڑے دشمن سے تھا لیکن کیپٹن کرنل شیر خان شہیدؒ اس بے جگری سے لڑے کہ بھارتی کمانڈنٹ برگیڈئیر ایم ایس باجوہ نے اُن کے جسد خاکی پر کھڑے ہوکر اپنے ساتھیوں کے ساتھ سلیوٹ کیا اور یہ پرچی اُن کی وردی میں رکھتے ہوئے جسد خاکی پاکستان بجھوا دیا ، سلام ہے نشان حیدر کے فاتح کیپٹن کرنل شیر خان ؒ پر اور سلیوٹ ہے برگیڈئیر ایم ایس باجوہ کو جس نے دشمن ہوتے ہوئے بھی بڑے دل کا مظاہرہ کیا ۔
وہ کون تھے جنہوں نے بہادر سپوت کی بے حرمتی کی ؟
لیکن۔۔۔۔۔۔ وہ کون تھے؟ جنہوں نے مادر وطن کے اس بہادر سپوت کی بے حرمتی کی کیا یہ معافی کے مستحق ہیں؟ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف نے تو فوجی انداز میں کہہ دیا کہ قوم سے معافی مانگیں، جناب کیا یہ اتنا آسان ہے کہ یہ معافی مانگیں تو قوم انہیں معاف کردے گی، اُن کو جو آج بھی اندرون ملک اور بیرون ملک بیٹھ کر پاک فوج اور اس کے شہیدوں کا تمسخر اڑانے کی کوششوں میں لگے ہیں ، انہیں معاف کردیا جائے جنہوں نے شہداء کی بے حرمتی کی اُن کی جنہوں نے اس قوم کے لیے اپنی جانیں دیں ، معاف کردیں اُن کو جو آج بھی امریکی سفیر کو مل کر کہہ رہے ہیں کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی پامالی ہورہی ہے ،کوئی سمجھے نا سمجھے ہر محب وطن سمجھتا ہے کہ امریکہ کو پیغام دیا جارہا ہے کہ یہ پاکستان انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے اس پر اقتصادی و فوجی پابندیاں لگاو ، آئی ایم ایف کو روکو ، ورلڈ بنک میں اپنا اثر رسوخ دکھاو اور ہمارے مُرشد کو رہائی دلاؤ۔
سانحہ 9مئی کو منانے کی پھر سے تیاری
کیا ایسے لوگوں کی بھی معافی بنتی ہے جو سانحہ نو مئی کو منانے کی پھر سے تیاری کر رہے ہیں سوشل میڈیا پر فوج ، عدلیہ اور پارلیمان کو مذاق کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور سانحہ نو مئی کو عرس منانے جیسی میم بنارہے ہیں ذرا ان کے ارادے تو دیکھیں عمر ایوب نے 2 روز قبل ہونے والی میٹینگ میں جو خطاب کیا تو کہا" بڑے عرصے بعد آج دوبارہ یہاں پی ٹی آئی پارٹی کا اجلاس ہو رہا ہے یہاں تک پہنچنے کیلئے پارٹی قائدین اور کارکنان نے بہت کچھ برداشت کیاہمارے کارکنان اور قائدین کو جیل کی سلاخوں میں رکھا گیا بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ آخری بال تک ہمت نہیں ہاریں گےبانی پی ٹی آئی سے ملاقات میں انہوں نے اپنے بہ ہمت کارکنان کی ہمت اور حوصلے کی تعریف کی اور کہا کہ ایسے ہی ڈھٹے رہیں آج کے اجلاس میں الیکشن کے حوالے سے بات ہوئی اجلاس میں 9مئی کے حوالے سے بھی غور کیا گیااجلاس میں نو مئی کو ہونے والے احتجاج کے حوالے سے حکمت عملی تیار کی گئی 9مئی کو ہر علاقے سے پر امن طریقے سے ریلیاں نکالی جائینگی ریلی کی قیادت علاقے کے نمائندے خود کرینگےریلی میں بانی چئیرمین کی تصویریں اور قیدی نمبر 804 کے بینرز اٹھائے جائیں گےہمارے شہدا کی تصاویر بھی ریلی میں اٹھائی جائیں ، ہر علاقے میں جہاں سے ریلی نکلے گی اورریلی کے راستوں میں دیواروں پر بانی پی ٹی آئی کے تصویریں آویزاں کی جائینگی پہلے بھی ہم نے ریلیاں نکالی ہیں اور پولیس کی جانب سے آنسو گیس بھی پڑے ہیں، 9 مئی کو پورے پاکستان میں پر امن اور بھرپور احتجاج کرینگےعام حالات میں ہر جگہ چیکنگ کی جاتی ہیں لیکن 9مئی کو وہ سیکیورٹی کہاں تھی یہ سب بانی چئیرمین کی حکومت کو ختم کرنے کی شازش تھی دھرنے کی کال صرف بانی چئیرمین ہی دے سکتے ہیں جب تک لیٹر کی صورت میں ہمیں دھرنے کی کال نہیں آئے گی ہم نے دھرنا نہیں کرنا"۔
کیا 9 مئی ایک عرس ہے؟
کیا یہ 9 مئی کو ایک اور 9 مئی کرنے کا ارادہ تو نہیں نظر رکھیں یہ خطرناک کھیل ہے ایک دن پہلے امریکی سفیر سے ملاقات اور انسانی حقوق کا رونا دکھانا کہیں پیشگی تیاری تو نہیں کہ انسانی حقوق کی خود پامالی کرو اور الزام پاکستان اور اس کے اداروں پہ دھرو ، یہ سب "کھاریاں" کے خواجہ سراوں کی طرح الف ننگے ہوکر پاکستان پر حملہ آور ہوکر اپنے "گرو" کو چھڑوانا چاہتے ہیں ، یہ سب سر جوڑےسوچ رہے ہیں کہ 9 مئی کو کیسے منایا جائے انہیں کچھ سمجھ نہیں آرہا کیا یہ ایک عرس ہے؟ جی ہاں جس طرح تمام مریدین مُرشد عمران خان کے پیروکار سوشل میڈیا مہم کے ذریعے اس دن کو عرس سے تشبیہہ دے رہے ہیں اگر ایک حوالے سے دیکھا جائے تو یہ عرس ہی ہے ایک ایسے مُرشد ناپاک کا عرس جس نے پاکستان کی نطریاتی اور جسمانی سرحدوں پر حملہ کیا ۔ افواج پاکستان کے شہدا کی یادگاروں ، ائر بیس ، جی ایچ کیو ، کور کمانڈر ہاوس لاہور ، عسکری ٹاور ، پشاور ریڈیو کو چلانے والے باطل نظریات کو پھیلانے والے مُرشد ناپاک کا عرس، مناو بھائی خوب زور و شور سے مناو کوئی روکنے والا نہیں ہے ۔
کیا 9 مئی برسی ہے ؟
ایک حوالے سے 9 مئی ایک برسی ہے ہر سانحہ جیسی برسی جس دن احتجاج کی تمام روایات ، مخالفت کی تمام اقدار کو پس پُشت ڈال دیا گیا دنیا سےچلے جانے والوں کا تو دشمن بھی خیال کرتے ہیں ،یہ تو شہید تھے جو زندہ رہتے ہیں ، یہ کیسی قوم تیار کی جس نے تمام اخلاقی اقدار و روایات کا گلہ گھونٹ دیا، ہاں اس دن کو سوگ میں برسی کا نام بھی دیا جاسکتا ہے اور 9 مئی کو جنم دن کے طور پر بھی منایا جاسکتا ہے کہ اس دن پاکستان مخالف قوتوں کی رات کے خلاف ایک نئے سورج نے جنم لیا جس کی روشنی سے آنے والے دنوں میں پورا پاکستان جگمگائے گا اور یہ والا 9 مئی تو آئی کیوب قمر چاند پر منائے گا دشمنوں کو اور جلائے گا ۔انشاللہ