"تریاق فاروق" زہر سے بچانیوالی سب سےبہترین دوا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)"تریاق فاروق" زہر دور کرنے والی سب سے عمدہ دوا جسے گولیوں اور دیگر مرکبات میں استعمال کیا جاتاہے۔
تفصیلات کے مطابق جنگلوں میں رہنے والے زرد رنگ کے بارہ سنگے کو ’بقرالوحش‘ اور’گوزن‘ کہتے ہیں جس کے آنسوؤں میں تریاق فاروق کی تاثیر پائی جاتی ہے۔
بقرالوحش نیل گائے کا نام بھی ہے جو سانپ کے بل پراپنی ناک رکھ کر زور سے سانس کھینچتا ہے۔ ہوا کے دباؤ سے سانپ کھینچ کر بل سے باہر آجاتاہے اور یہ سانپ کو دم کی جانب سے کھانا شروع کردیتا ہے۔ ایسی صورت میں سانپ اسے جابجا ڈسنا شروع کردیتا ہے۔
زہر کی تکلیف کے باعث اس کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگتے ہیں۔ یہ آنسو آنکھوں کے نزدیک کے گڑھوں میں میل کی طرح جم جاتے ہیں۔ جب اسے شکار کرتے ہیں تو شکاری اس میل کو نکال لیتے ہیں۔ اس میل کے خواص بالکل تریاق فاروق کی مانند ہیں۔
تریاق فاروق کیا ہے ؟
زہروں کو دورکرنے والی سب سے عمدہ دوا ہے جس کا نام تریاق فاروق رکھا گیا ہے جسے یونانی زبان میں مثرودیطوس کہا جاتا ہے۔ اسے خصوصاً سانپ کا زہر اُتارنے والی گولیوں اور دیگر مرکبات میں استعمال کیا جاتاہے اور اس حیثیت میں فاروق کا مطلب ہے، جدا کرنے والا اور بہم کو زہر کے اثر سے بچانے والا۔ اس تریاق کو آزمانے کے مختلف طریقے ہیں جس میں سے سب سے معروف اور آسان طریقہ یہ ہے کہ کسی فرد نے پیٹ بھر کر کھانا کھالیا ہو اور بعد میں وہ تریاق فاروق کھالے تو تریاق کھانے کی خوشبو کو بالکل غائب کردے گا۔
بقرالوحش جب سانپ کو کھا لیتا ہے تو سانپ کے زہر کی وجہ سے اس کے پورے جسم سے پسینہ نکلتا ہے۔ یہ پسینہ میل کی طرح اس کے بالوں میں جم جاتا ہے، اس میں بھی قوتِ تریاقیہ ہوتی ہے۔ قدیم حکماء تحریر فرماتے ہیں۔ بقرالوحش کی دم میں زہر جمع ہو جاتاہے لہٰذا اگر ذبح کرنے سے پہلے اس کی دم کاٹ دی جائے تو زہر دم میں ہی رہ جاتا ہے اور باقی جسم زہر کے اثر سے پاک رہتا ہے۔