(طیب سیف) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے نادر شاہی حکم جاری کر کے ایک ماہ سے کے پی ہاؤس اسلام آبادکو بند رکھا ہوا ہے،کے پی ہاؤس بند ہونے سے سرکاری ملازمین ہوٹلوں میں ٹھہرنے پر مجبور ہیں، کے پی ہاؤس میں کسی سرکاری اور حکومتی نمائندےکو کمرے الاٹ نہیں کیے جا رہے ۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپورنے خصوصی کمیٹی کی سفارشات تک کے پی ہاؤس کو بند رکھنے کا حکم دےدیا ہے،وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپورکا توڑ پھوڑ بہانہ اصل میں حکومت کو الزام دینا ہے، سرکاری اہلکاروں کے ہوٹلوں میں ٹھہرنے سے اضافی بل بننے لگے ، کے پی ہاؤس بند ہونے سے روزانہ 4 لاکھ بارہ ہزار روپے کا نقصان ہو رہاہے، کے پی ہاؤس کی بندش سے اب تک 1 کروڑ 40 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان ہو چکا ہے۔
ضرورپڑھیں:جنوبی وزیرستان: 3 حملوں میں 7 افراد شہید، 4 ایف سی اہلکار بھی شامل
واضح رہے کہ سرکاری اہلکاروں کے ہوٹلوں میں ٹھہرنے سے ٹی اے ڈی اے کے اضافی بل بننے لگےہیں، خیبر پختونخوا ہاؤس بند ہونے سے ہاؤس کی اپنی آمدن بھی ختم ہو گئی ہے، خیبر پختونخوا ہاؤس میں کل 75 کمرے ہیں ہر کمرہ کا کرایہ 5500 روپے وصول کیا جاتا تھا ، وزیر اعلیٰ علی امین نے 4 اکتوبر کے بعد ہاؤس کو بند کرنے کا حکم دیا تھا ۔