(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں آج صبح زلزلے کے نتیجے میں کم از کم 20 افراد جاں بحق اور 300 سے زائد زخمی ہو گئے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا امکان۔100 سے زائد کچے مکانات منہدم ہوگئے ہیں اور بڑی تعداد میں عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ پاک فوج کے جوان امدادی کاموں میں حصہ لینےکیلئے بلوچستان کے متاثرہ علاقوں میں پہنچ گئے۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کی صبح بلوچستان میں شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے ۔ اس کی پیمائش ریکٹر اسکیل پر 5.9 تک تھی ۔ کوئٹہ شہر میں لوگ زلزلے کے بعد سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ عمارتیں گرنے سے لوگ مر گئے۔مقامی حکام نے بی بی سی کو بتایا کہ کم از کم زلزے کے نتیجے میں300 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں ، ان میں سے کئی کو تشویشناک حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا۔مرنے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز نے کہا کہ کچھ لوگوں کا علاج سٹریچر پر کیا گیا جن کا استعمال ڈاکٹروں نے فونز کو مشعل کے طور پر کیا۔ریسکیو آپریشن ابھی جاری ہے۔ 100 سے زائد کچے مکانات منہدم ہوگئے ہیں اور بڑی تعداد میں عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔حکام نے بتایا کہ زیادہ تر نقصان ہرنائی ضلع کو متاثر کرتا دکھائی دیتا ہے۔
ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ بلوچستان کے وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے بی بی سی کو بتایا کہ متاثرہ علاقوں میں ہنگامی خدمات روانہ کر دی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان کی صورتحال، امریکی نائب وزیر خارجہ آج اسلام آباد پہنچیں گی