پاکستان کو رواں مالی سال مالیاتی مسائل کا سامنا رہے گا ۔عالمی بینک کا انتباہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)عالمی بینک کی پاکستانی معیشت پر رپورٹ جاری کردی اورمالی چیلنجز کے حوالے سے اہم مشورہ دیدیا۔
عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق سٹیٹ بینک آف پاکستان نے ستمبرمیں شرح سود0.25فیصد بڑھا کر 7.25 فیصد کی ہے ،پاکستان کو رواں مالی سال مالیاتی مسائل کا سامنا رہے گا ،حکومت پاکستان کو بڑھتے ہوئے بیرونی دباؤاور مالی چیلنجزکو کم کرنے کےلئے فوکس کرناہوگا ۔
عالمی بینک نے کہاکہ مالی سالی 22میں معاشی نمو 3.4 فیصد رہنے کا امکان ہے ،پاکستان کی معاشی نمو مالی سال 23 میں4 فیصد تک پہنچ جائےگی ،حکومت پاکستان معاشی استحکام کو برقرار رکھنے کے لئے توجہ دے۔
یہ بھی پڑھیں: این سی او سی کا 11 اکتوبر سے تعلیمی ادارے معمول کے مطابق کھولنے کا اعلان
ورلڈبینک نے اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ توانائی کے شعبے کی مالی استحکام کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے،بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات اور اشیا کی قیمتوں میں اضافے سے مالی سال 22 میں مہنگائی بڑھنے کا امکان ہے جبکہ پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مالی سال 23 میں جی ڈی پی کے 2.5 فیصد تک بڑھنے کا امکان ہے۔
رپورٹ میں مزید کہاگیا ہے کہ درآمدات بڑھنے اور تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھ سکتا ہے،مالی سال 22 میں ابتدائی طور پر کم ہونے کے بعد برآمدات میں بھی زبردست اضافہ ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کرکٹ بورڈ کا آئی سی سی کو خط، بڑا مطالبہ کردیا
عالمی بینک نے کہاکہ کووڈ19 کے باوجود ترسیلات زر میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ،رواں مالی سال پاکستان کا مالی خسارہ جی ڈی پی کے 7 فیصد کی بلندسطح تک رہنے کا تخمینہ ہے ،رپورٹ کے مطابق قبل از انتخابات اخراجات کی وجہ سے مالی سال 23 میں مالی خسارہ 7.1 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔عالمی بینک نے کہاکہ درمیانی مدت میں قرض لینے کا سلسلہ بلند رہے گا ،آئی ایم ایف پروگرام آن ٹریک پر چلتا رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں:ڈالر سستا ہونے سے سونے کی قیمت میں کمی، فی تولہ کتنے کا ہو گیا؟ جانیے