(24نیوز)ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے ایک بار پھر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فاشسٹ ہندوتوا بلوائی بھارت میں اقلیتوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، اس سے قبل کہ بہت دیر ہو دنیا بھارت کی ان حرکتوں کا نوٹس لے۔عالمی برادری کو بھارت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کرتے رہیں گے،افغان طالبان کے ساتھ بات چیت جاری ہے،ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے کچھ نہیں کہہ سکتا۔
صحافیوں کو ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے عاصم افتخار نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر گہری تشویش ہے، بھارت کی جانب سے کشمیر میں یکطرفہ اقدامات قبول نہیں ہیں۔انہوںنے کہاکہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اجلاس میں کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی جدوجہد کو سراہا گیا اور بھارتی اقدامات کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ بھارتی قابض افواج مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، عالمی برادری کو بھارت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کرتے رہیں گے۔ ترجمان نے کہاکہ وزیر خارجہ نے یو ین جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر نیویارک امریکا کا دورہ کیا،انہوں نے پاکستان کے مرکزی مقاصد کے حصول کےلئے کوشش کی،انہوں نے بین الاقوامی برادری کو اسلامو فوبیا اور آر ایس ایس و ہندتواءخطرات اور بھارت میں قلیتوں کی صورتحال پت آواز اٹھائی،انہوں نے ایک تفصیلی ڈوزئیر بھی پیش کیا،انہوں نے پاکستان کی امن کی خواہش کا اظہار کیا،جموں و کشمیر پر او آئی سی کے اجلاس میں اہم اور ٹھوس اعلامیہ جاری کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ وزیر خارجہ کے نیو یارک دورے کا محور بھی کشمیر، افغانستان اور پاکستان کی معاشی ترقی رہا۔انہوں نے بتایا کہ امریکی نائب وزیر خارجہ پاکستان کا دو روزہ دورہ کررہی ہیں ،دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ مفادات پر مبنی تعلقات ہیں، پاکستان اور امریکا ایشیا میں امن کے خواہاں ہیں۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں دیرپا استحکام کا خواہاں ہے، اور دونوں ممالک افغانستان کے حوالے سے ایک نقطہ نظر رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس میں ہونے والی سماعت امریکا کی سرکاری پوزیشن کی عکاسی نہیں کرتی۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اور امریکا کے درمیان نیویارک میں ڈپٹی سیکرٹری کے دورہ پاکستان پری بات ہوئی،وزارت خارجہ کے امریکہ میں سفیر کے حوالے سے جعلی خط کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔
انہوں نے کہاکہ چین میں کورونا کے بعد چین نے ہمارے طلبہ کی دیکھ بھال کے حوالے سے سہولت کاری فراہم کی،چین میں زیر تعلیم طلبہ آن لائن کلاسز جاری رکھیں۔ انہوںنے کہاکہ افغانستان کے ساتھ سرحدوں طورخم اور چمن پر عارضی طور پر کچھ اقدامات لئے گئے،سکیورٹی کے حوالے سے کچھ پوائنٹس کو بند کیا گیا تھا۔ انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر پاکستان ہمیشہ مدد کیلئے تیار رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ امریکا کے ساتھ تعلقات دونوں ملکوں کے مفاد پر مبنی چاہتے ہیں،دونوں ملکوں کے درمیان بہتر اور یکساں نوعیت کے تعلقات کو آگے بڑھانے کی خواہش موجود ہے،تعلقات دونوں ملکوں کی خودمختاری اور سیاسی آزادی پر مبنی ہونے چاہئیں ۔ انہوں نے کہاکہ امریکی وفد کو کویڈ ٹیسٹ سے استثنا کوئی خاص ٹریٹمنٹ نہیں،اس طرح کا پروٹوکول دیگر سرکاری وفود کو بھی دیا گیا ہے۔ عاصم افتخار نے کہا کہ خود بھارت میں اقلیتی برادری محفوظ نہیں، 3 اکتوبر کو پانچ سو ہندووﺅں نے چرچ پر حملہ کیا، انتہا پسند ہندووں کی طرف سے مسلمانوں اور دیگر مذاہب پر حملے جاری ہیں، بی جے پی اور آر ایس ایس سوچ کی وجہ سے بھارت میں اقلیتوں پر حملے کئے جارہے ہیں، آسام میں مسلمانوں پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں،۔
یہ بھی پڑھیں۔پنڈورا پیپرز کا معاملہ پبلک اکاونٹس کمیٹی میں پہنچ گیا۔ ایف بی آر سمیت متعلقہ ادارے طلب
کہیں دیر نہ ہو جائے۔۔عالمی برادری بھارتی حرکتوں کو نوٹس لے۔۔پاکستان
Oct 07, 2021 | 18:46:PM