(سلیم سلمان) کراچی ایئرپورٹ کے قریب سگنل پر چائینیز انجینئرز پر ہونے والے حملے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے،تفتیشی اداروں نے حملہ آور اور دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کے بارے میں اہم معلومات حاصل کرلی۔
ذرائع نے کہا ہے کہ رات بھر تحقییقاتی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نےمختلف علاقوں میں چھاپے مارے،دہشتگردوں سے رابطے کے شبے میں متعدد افراد کو حراست میں لے لیا گیا،ان چھاپوں غیر ملکی انجینئیرز پر ہونے والے دھماکے کے سہولت کاروں کی موجودگی کا انکشاف ہوا،4 مختلف علاقوں میں حساس اداروں نےچھاپے مارکر 5 مبینہ سہولت کار گرفتارکئے،کارروائیاں صدر، عیسٰی نگری، ڈالمیا اور ملیر کے علاقوں میں سی سی ٹی وی اور جیوفینسنگ کی معلومات پر انجام دی گئیں،گرفتار مبینہ سہولت کاروں کو نامعلوم مقام پر منتقل کرکے تفتیش شروع کردی گئی۔
ذرائع کےمطابق حملے کے لئے دہشت گردوں نے ڈبل کیبن ٹویوٹا رویو گاڑی نمبر Kw-0375 کراچی سے خریدی گئی ،دہشت گرد کا ٹارگٹ چینی انجیئیرز کی کوسٹر تھی جس میں 42 چینی انجئیرز سوار تھے،67 چائینیز تھائی ائیر سے کراچی پہنچے تھے،دہشتگردوں نے حملے کے لئے گاڑی میں بارود بھرا ہوا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پرٹوکول کی گاڑی درمیان میں آنے کی وجہ سے دہشت گرد چائینیز انجینئرز کی کوسٹر کو نشانہ بنانے میں ناکام رہے،حملے کے لئے دہشت گرد شاہ فہد عرف آفتاب چند روز قبل نوشکی سے کراچی پہنچا تھا ۔
ذرائع نے مزید بتایاہے کہ دھماکا کرنے والے دہشت گرد کو قریب سے سپورٹ مل رہی تھی،ائیرپورٹ کے3کلومیٹر اطراف میں جیو فینسنگ کا آغاز کردیا گیا ہے، مشکوک کالز کی تفصیلات اور کوائف جمع کئے جارہے ہیں،چینی انجینئرز کی نقل و حرکت کے بارے میں معلومات دہشت گردوں تک کیسے پہنچیں ، مختلف زاویوں سے تحقیقات جاری ہے۔
دھماکےسے متعلق بم ڈیسپوزل سکواڈ ی رپورٹ :
بم ڈیسپوزل سکواڈ (بی ڈی ایس)رپورٹ کے مطابق دھماکے کے لئے 70سے80 کلو دھماکہ خیزمواد کا استعمال کیا گیا،دھماکے کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 17 فراد زخمی ہوئے، دھماکے کی زد میں آنے والی 15 گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا،دھماکہ گاڑی میں نصب وی بی آئی ڈی ڈیوائس کی مدد سے کیا گیا، جائے وقوعہ سے اکھٹے کیئے گئے تمام شواہد متعلقہ تھانے کے حوالے کر دیئے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پختونخوا ہاؤس توڑ پھوڑ،تحقیقات کیلئے11 رکنی خصوصی کمیٹی کی منظوری