عدلیہ کبھی مارشل لا ء کی توثیق کر دیتی ہے،کیا ججز آئین کے پابند نہیں؟چیف جسٹس

Oct 07, 2024 | 20:38:PM

(امانت گشکوری)سپریم کورٹ میں محکمہ آبادی پنجاب ملازم کی نظرثانی درخواست  پر سماعت ہوئی۔

چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئےکہاکہ عدالتی فیصلوں کی مثالوں نے ملک کا بیڑہ غرق کردیا ہے،عدلیہ کبھی مارشل کی توثیق کر دیتی ہے،کیا ججز آئین کے پابند نہیں،ججز کی اتنی فراغ دلی، غیر آئینی اقدام کی توثیق کردی جاتی ہے، پاکستان میں یہی ہو رہا ہے ایک بعد دوسرا مارشل لاء آجاتا ہے۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ غیر آئینی اقدام کی توثیق کا اختیار ججز کے پاس کہاں سے آجاتا ہے،عدالتی فیصلہ کا حوالہ وہاں آئے جہاں آئین و قانون کا ابہام ہو،عدالتی فیصلہ آئین و قانون سے بالاتر نہیں ہو سکتا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاکہ لگتا ہے وقت آگیا ہے ججز کی کلاسز کرائی جائیں،کیا جج بننے کے بعد آئین و قانون کے تقاضے ختم ہو جاتے ہیں، وکلاء کو آئین کی کتاب سے الرجی ہو گئی،وکلاء اب آئین کی کتاب اپنے ساتھ عدالت نہیں لاتے۔

چیف جسٹس نے کہاکہ کہا جاتا ہے نظر ثانی درخواست جلدی لگا دی،کہا جاتا ہے ڈھائی سال پرانی نظر ثانی کیوں لگائی۔

عدالت نے محکمہ آبادی پنجاب ملازم کی نظر ثانی درخواست خارج کردی۔

یہ بھی پڑھیں:سردیوں کی آمد آمد،محکمہ موسمیات کی ملک بھر میں بارش کی پیشگوئی

مزیدخبریں