(ویب ڈیسک) متنازع لباس پہننے اور منفرد فیشن انداز اپنانے کی وجہ سے تنقید کا سامنا کرنے والی بھارتی اداکارہ و ماڈل عرفی جاوید نےتہلکہ خیز انکشاف کیا ہے کہ ایک خاتون فلم ساز نے بولڈ منظر شوٹ کرنے کے لیے شوٹنگ سیٹ پر ان کے کپڑے تک پھاڑ دیئے تھے۔
عرفی جاوید کا انٹرویو کے دوران کہنا تھا کہ وہ کم عمری میں لکھنؤ میں اپنے والدین کے گھر سے دو بہنوں کے ہمراہ بھاگ آئی تھیں۔ ان کے ہمراہ ان کی بڑی اور چھوٹی بہن بھی گھر سے بھاگیں اور تینوں بہنیں پہلے نئی دہلی آئیں، جہاں سے بعد میں وہ تنہا ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی آئیں اور اس وقت ان کی عمر 19 برس تھی۔
ممبئی آتے ہی انہوں نے ٹی وی چینلز پر آڈیشن دینا شروع کردیے اور کچھ ہی عرصے بعد انہیں چھوٹے موٹے کام ملنے لگے اور ان کا سلسلہ چل پڑا، ممبئی میں انہوں نے اپنی مرضی کی زندگی گزاری، وہ تنہا تھیں، وہ اپنی مرضی سے شراب نوشی کرنے سمیت دیگر کام کرتی رہیں لیکن پھر آہستہ آہستہ وہ مصروف ہوگئیں۔
شوبز میں پیش آنے والے بدترین واقعات کا ذکر کرتے ہوئے عرفی جاوید کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھ متعدد بار نازیبا سلوک اختیار کیا جا چکا ہے، ایک واقعہ بیان کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ویب سیریز کی شوٹنگ کے دوران خاتون فلم ساز نے برہنہ منظر شوٹ کروانے کے لیے زبردستی ان کے کپڑے پھاڑ کر انہیں شوٹنگ میں حصہ لینے پر مجبور کیا، خاتون فلم ساز کا نام لیے بغیر کہا کہ پہلے انہیں صرف یہی بتایا گیا تھا کہ ویب سیریز میں رومانوی منظر ہیں لیکن جب وہ شوٹنگ کے لیے پہنچیں تو ان سے انتہائی نامناسب سین کرنے کو کہا گیا۔
مزید پڑھیں: کیا موٹرز نے گاڑیوں کی قیمت میں اضافہ کردیا
ماڈل نے دعویٰ کیا کہ ان سے ہم جنس پرستی کا برہنہ منظر شوٹ کروانے کا کہا گیا اور ان پر تشدد کرکے ان کے کپڑے تک پھاڑ دیے گئے، جس کے بعد وہ اداکاروں کی تنظیم کے پاس شکایت لے کر پہنچیں، جس نے انہیں پولیس میں رپورٹ درج کروانے کا مشورہ دیا، ان کی شکایت پر پولیس نے ویب سیریز کی ٹیم کو گرفتار کرلیا لیکن پھر ان پر بہت زیادہ دباؤ ڈالا گیا جس کے بعد انہوں نے اپنی درخواست واپس لی اور ویب سیریز کی ٹیم آزاد ہوگئی۔