سٹے بازی کیخلاف آپریشن کا اثر،ایکسچینج کمپنیوں نے ڈالر اسٹیٹ بینک کو جمع کرانا شروع کر دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)روپے میں جان پڑنے لگی،ڈالر کی قدر گرنے سے ایکسچینج کمپنیوں نے ڈالر اسٹیٹ بینک کو جمع کرانا شروع کر دیا۔
ڈالر کی سٹے بازی کیخلاف کریک ڈاؤن میں تیزی آنے کے بعد سے ڈالر مزید گرنے کے ڈر سے ایکسچینج کمپنیاں ڈالر کے ذخائر کم کرنے لگی ہیں،ذرائع اسٹیٹ بینک کے مطابق ایکسچینج کمپنیوں نے ڈالر اسٹیٹ بینک کو جمع کرانا شروع کر دیئے، ڈالر کی قدر بڑھنے کے سبب ایکسچینج کمپنیاں ڈالر ہولڈ کر رہی تھیں،بلیک مارکیٹ کیخلاف کارروائی مزید تیز کرنے سے ڈالر کی قدر میں مزید کمی آئے گی۔
ایکسچینج کمپنیاں اوپن مارکیٹ میں ڈالر 305 روپے کے حساب سے خرید رہی ہیں، ڈالر مزید مہنگا ہونے کے منتظر ایکسپورٹرز کو بھی دھچکا لگا ہے، ایکسپورٹرز مال بیرون ممالک فروخت کر کے مہنگا ہونے کے انتظار میں ڈالرز نہیں لا رہے تھے،ذرائع کا کہنا ہے کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر بیچنے والوں کا رش بڑھ گیا ہے، ملکی ذخائر بہتر ہوتے ہی ڈالر کی قدر 300 روپے سے نیچے آنے کے امکانات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈالر کی اڑان تھم گئی،انٹر بینک کے بعد اوپن مارکیٹ سے بھی اہم خبر آ گئی
دوسری جانب چیئرمین فارن ایکسچینج ایسوسی ایشن ملک بوستان کا کہنا ہے کہ پہلے لوگ ڈالر خریدنے کیلئے آتے تھے، اب دو دن سے ڈالر بیچنے کیلئے آ رہے ہیں لیکن کوئی خریدنے والا نہیں ہے، ڈالر بلیک کرنے والے اور سٹے باز انڈر گراؤنڈ ہو گئے ہیں ، ایکسچینج کمپنیوں سے متعلق اسٹیٹ بینک کے اقدامات درست ہیں جس کے باعث اب ڈالر مزید سستا ہو سکتا ہے ۔
ملک بوستان نے اہم انکشاف کیا کہ بلیک مارکیٹ کے کارندے ہمارے کلائنٹس کو راستے میں روک کر ہم سے زیادہ ریٹ آفر کرتے تھے، اس کی وجہ سے ہماری سپلائی متاثر ہوئی،ہمیں مانیٹرنگ پر کوئی اعتراض نہیں، ایکسچینج کمپنیز کے دفاتر کے باہر سکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی کی درخواست ہم نے خود آرمی چیف اور اعلیٰ حکام سے کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ؟عوام تیار ہوجائیں, نگران وزیرخزانہ نے منظوری دیدی