(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے سموگ تدارک کے متعلق بڑے بڑے احکامات جاری کر دیئے، لاہور ہائیکورٹ نے ٹائر جلا کر آئل بنانے والے پلانٹس کو مسمار کرنے کا حکم دے دیا ،عدالت نے پنجاب حکومت کو پرائیویٹ سکولوں کے لئے بسوں کی پالیسی بنانے کا حکم بھی دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ تدارک کیس کی سماعت کی، ماحولیاتی کمیشن کے ممبران عدالتی احکامات بارے عمل درآمد رپورٹ پیش کی، ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد علی باجوہ، ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات علی اعجاز سمیت دیگر پیش ہوئے، جسٹس شاہد کریم نے حکم دیا کہ پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں طلباء کو ذاتی کنوینس کی بجائے سکول بسوں میں لانے کی پالیسی بنائی جائے۔
دوران سماعت جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ بسوں پر بچوں کو نہ لانے والے سکولوں کی رجسٹریشن کی تجدید نہ کرے، دھواں چھوڑنے والی فیکٹریوں کے خلاف کاروائی جاری رکھی جائے، سموگ سیزن آرہا ہے، دھواں چھوڑنے والی انڈسٹری کے خلاف بلا امتیاز کارؤائی کی جائے، کینال روڈ پر سڑک کی تعمیر و مرمت کے دوران مناسب انتظامات نہ کرنے پر اظہار ناراضگی کرتے ہوئے کہا سڑک کی مرمت کے دوران نا مناسبت انتظامات پر شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، کینال روڈ پر زیر تعمیر سڑک پر آگاہی بورڈ آویزاں کیے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: کچرا چننے والی خاتون سے مصروف سڑک پر زیادتی، راہ گیر نے ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر ڈال دی
جسٹس شاہد کریم نے مزید ریمارکس دیئے کہ انڈر پاسز کی خوبصورتی کے لئے کروڑوں روپے خرچ ہونے کے باوجود خوبصورتی خستہ حال ہے، ڈی جی ایل ڈی اے انڈر پاسز کے اس معاملہ کی انکوائری کریں۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت آئندہ جمہ تک ملتوی کر دی۔