علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں غیر قانونی بھرتیوں کا انکشاف
Stay tuned with 24 News HD Android App
(روزینہ علی)علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں 99 غیر قانونی بھرتیوں کا انکشاف،گریڈ 19 کے 6 اسسٹنٹ پروفیسر بھی شامل ۔
تفصیلات کے مطابق آڈٹ رپورٹ نے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں غیر قانونی بھرتیوں کا بھانڈا پھوڑ دیا، آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھرتیاں صوبائی اور علاقائی کوٹہ نظر انداز کرتے ہوئے کی گئیں، بھرتیاں 2022-23 میں مستقل اور کنٹریکٹ بنیادوں پر کی گئیں، 99 افسران و اہلکاروں کی تقرریاں بغیر مشاہدہ کے کی گئیں، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے مطابق بھرتیوں کیلئے اشتہار جاری کرنا ضروری تھا،خالی اسامیاں صوبائی و علاقائی کوٹہ کے تحت پر کی جانی تھیں۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ بھرتیوں کیلئے ٹیسٹ پر مبنی میرٹ لسٹ آڈیٹر کو نہیں دکھائی گئی، درخواست دہندگان کے امتحانی پرچے بھی آڈٹ کیلئے نہیں دکھائے گئے، سکروٹنی ٹیسٹ لینے سے پہلے جانچ کا بنیادی معیار نہیں دیکھا گیا، آڈیٹر جنرل آف پاکستان کا کہنا ہے کہ بھرتیاں سلیکشن بورڈ کی سفارش پر نہیں کی گئیں، مقررہ کوٹہ پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے تقرریاں غیر قانونی ہیں۔
غیر قانونی طور پر بھرتی ملازمین میں گریڈ 19 کے 6 اسسٹنٹ پروفیسرز ،گریڈ 18 کے 3 ، گریڈ 17 کے 10 ملازم بھرتی کیے گئے ، گریڈ 16 کی 4، گریڈ 15 کی 8 بھرتیاں غیر قانونی طور پر ہوئیں، گریڈ 14 کی 7، گریڈ 13 کی ایک، گریڈ 11 کی 14 غیر قانونی بھرتیاں ہوئیں،گریڈ 9 پر ہونے والی 19 بھرتیاں بھی غیر قانونی قرار دی گئی ہیں ،انتظامیہ نے رپورٹ کو حتمی شکل دینے تک کوئی جواب نہیں دیا۔