(24نیوز)صدرمملکت عارف علوی نے ہائیرا یجوکیشن کمیشن ترمیمی آرڈیننس2021 کی منظوری دے دی، جس کے تحت ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی خود مختاری ختم ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق صدر مملکت عارف علوی نے ہائیرایجوکیشن کمیشن ترمیمی آرڈیننس2021کی منظوری دےدی ہے، آرڈیننس کا اطلاق 26 مارچ سے ہوگا۔آرڈیننس کےتحت ہائیرایجوکیشن کمیشن کی خود مختاری ختم ہوگئی ہےاور ایچ ای سی کےفیصلےوزارت تعلیم کی منظوری سے مشروط کردیئے گئے ہیں۔آرڈیننس میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین ایچ ای سی کی تعیناتی2سال اور ممبران ایچ ای سی کی تعیناتی4سال کیلئے ہوگی، چیئرمین اورممبران ایچ ای سی مزیدایک ٹرم بھی لےسکیں گے۔
دوسری جانب پیپلز پارٹی نے پیپلزپارٹی ایچ ای سی کووزارت تعلیم کےماتحت کرناسازش قرار دے دیا ہے ، سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ آپ تعلیم کوایڈہاک بنیادپرآرڈیننس سے نہیں چلاسکتے، آپ کی نیت ٹھیک ہےتوبل لائیں، قانون سازی کریں، ایچ ای سی آرڈیننس کو سینیٹ میں مستردکریں گے۔ایچ ای سی آرڈیننس اور اس کےپیچھےچھپے مقاصد کی مذمت کرتےہیں، حکومت نے ایچ ای سی کی خودمختاری ختم کرنےکافیصلہ کس مقصد کے لئے کیا؟
شیری رحمان کا مزید کہا کہ حکومت ایک خود مختار تعلیمی ادارے کو تباہ نہ کرے۔ تسلیم شدہ ادارےکووفاقی حکومت کےماتحت کرناتعلیم دشمنی ہے، نئے ادارے بنانے کے بجائے پرانے اداروں پر قبضہ کیا جارہا ہے۔
خیال رہے وفاقی حکومت نےسابق چیئرمین ہائیرایجوکیشن کمیشن طارق بنوری کو26 مارچ کو ہٹایا تھا۔