(24 نیوز)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہےکہ مسلم لیگ (ن) نے ڈھائی سال میں 20 ہزار ارب روپے کا قرضہ واپس کیا تھا اور ہم نے اپنے ڈھائی سال میں 35 ہزار ارب روپے کا قرضہ واپس کیا، بدقسمتی سے ایسے قرضے لے لئے ہیں جن سے مزید قرضے چڑھ رہے ہیں، بینکوں کو چھوٹے لوگوں کو قرضے دینے کی عادت نہیں تھی اور بینکوں سے چھوٹے قرضے حاصل کرنے میں لوگوں کو اب بھی مشکلات ہیں۔
اسلام آباد میں ہونیوالی نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم نے (ن) لیگ سے 15 ہزار ارب اضافی قرض واپس کیا اگر یہی پیسہ ملک پر لگتا تو ملک بہتر ہوجاتا۔انہوں نے کہا کہ ایف ڈبلیو او نے کرتارپور ریکارڈ ٹائم میں مکمل کیا تھا اور امید ہے فراش ٹاؤن کے فلیٹ بھی وقت پر مکمل ہوں گے، 2 ہزار ایسے لوگوں کو فلیٹ ملیں گے جو فلیٹ کا سوچ بھی نہیں سکتے تھے کیونکہ لوگوں کے پاس پیسہ نہیں ہوتا اسلئے کچی آبادی بن جاتی ہے ،لیکن میرا خواب ہے کہ کچی آبادی والوں کے پاس مالکانہ حقوق آجائیں۔وزیراعظم نے کہا کہ بنڈل آئی لینڈ پر حکومت سندھ سے بات کررہے ہیں، بنڈل آئی لینڈ پر باہر سے پیسہ آئے گا جب کہ دو ڈیم بنا رہے ہیں، اس سے زرعی پیداوار اور سستی بجلی پیدا ہوگی، اس کے علاوہ سینٹرل ایشیا تک ٹرین چلنے سے بھی ہماری دولت میں اضافہ ہوگا، ایم ایل ون منصوبہ پاکستان کو وسط ایشیائی ممالک سے منسلک کرے گا۔وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ ہمیں اپنی دولت میں اضافے کی ضرورت ہے، اسلئے کوشش ہے کہ پاکستان میں دولت میں اضافہ ہو تاکہ قرض واپس کرسکیں جبکہ نیا پاکستان ایسا پروجیکٹ ہے جس سے 30 صنعتیں منسلک ہیں، کنسٹرکشن انڈسٹری آج پاکستان میں ریکارڈ پر ہے، گزشتہ ماہ سیمنٹ کی فروخت ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ ہوئی ہے، یعنی جو ہم نے پیکیج دیا لوگ اس سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 24 گھنٹے میں موذی کورونا سے 98 اموات، 5329 نئے کیسز درج