(24 نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان نے کراچی سرکلر ریلوے کو 9 ماہ میں مکمل کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سرکلرریلوے کے معاملےسے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔چیف جسٹس نے استفسار کیاکہ بتائیں کراچی سرکلر ریلوے کا کیا بنا؟ ۔ ٹریک سے تجاوزات ختم ہوگئے تو کیارکاوٹ ہے۔ کمشنر کراچی نےکہاٹریک ریلوے حکام کے حوالے کردیا۔ ریلوے حکام نےبتایا کہ اورنگی سے سائیٹ تک ٹرین چلاچکےہیں ۔سیکریٹری ریلوے نے عدالت کو بتایا کہ کے سی آر کا کراچی سٹی سےڈرگ روڈ تک ٹرین روٹ آپریشنل ہے تاہم اس وقت ناظم آباد پر گرین لائن کا ٹریک رکاوٹ بن رہا ہے اور وہاں انڈر پاس یا فلائی اوور بنے گا۔ریلوے کے وکیل نے بتایا کہ گلشن اقبال بلاک 4 میں نالہ درمیان میں آرہا ہے۔جسٹس اعجاز الحسن نےریمارکس دئیے کہ 25 ملین روپے جس کام کیلئے لئے تھے وہ تو کرلیتے۔چیف جسٹس نے ایف ڈبلیو او کے وکیل سے استفسار کیا ہے کہآپ لوگ کیا پیسے کے بغیر کام نہیں کر رہے،جس پر ایف ڈبلیو او کے وکیل نے کہا کہ ہمیں ابھی تک ورک آرڈر نہیں ملا، اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ ایف ڈبلیو او کا کام عوام سے پیسہ بنانا نہیں ،ایف ڈبلیو او اور سندھ حکومت کے موقف میں تضاد کیوں ہے۔یاد رہے کہ نومبر 2020 میں کراچی سرکلر ریلوے کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت کے موقع پرعدالت نے ایف ڈبلیو او کوٹھیکہ نہ دینے پراظہارِ برہمی کیا تھا۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا تھا کہ ایف ڈبلیو او نے تاحال کام کیوں نہیں شروع کیا، ہم نے تو سنا تھا کہ ڈیزائن ایف ڈبلیو او بنا رہا ہے۔ اس پرڈی جی ایف ڈبلیو او نےعدالت کو بتایا تھا کہ ہم نےڈیزائن بنا کردیا تھا لیکن سندھ حکومت نے تاحال منظور نہیں کیا،ریلوے نے ڈیزائن اور سندھ حکومت نے کام شروع کرنے کا حکم دینا ہے، سندھ حکومت نے ہمیں ابھی تک ٹھیکہ نہیں دیا۔ سماعت کےموقع پر عدالت نے پاکستان ریلوے کو سندھ حکومت کے اشتراک سے دیگر کام جاری رکھنے کا بھی حکم دیا ۔
یہ بھی پڑھیں:24 گھنٹے میں موذی کورونا سے 98 اموات، 5329 نئے کیسز درج