بطور مسلمان ہم اس لحاظ سے بھی خوش نصیب ہیں کہ ہمیں اللہ تعالیٰ نے اپنے آخری نبی ﷺ کی امت سے پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ کتاب حکمت سے نوازا ہے،جس کے بارے میں اللہ تعالیٰ خود فرماتا ہے کہ ”ہم نے اس میں بنی نوع انسان کیلئے تمام واقعات کھول کھول کر بیان فرمائے ہیں“۔
قرآن پاک میںا للہ تعالیٰ نے بطور آخری امت ہمیں حضرت آدمؑ کی پیدائش اور اس سے قبل کے واقعات بھی بتائے ہیں ، جن میں سے ایک واقعہ ابلیس کے شیطان بننے کا ہے،االلہ تعالیٰ سورة الاعراف میں بیان فرماتا ہے ” ہم نے تمہیں پیدا کیا پھرتمہاری شکلیں بنائیں، پھرہم نے فرشتوں سے کہا کہ آدم ؑ کوسجدہ کرو تو انہوں نے سجدہ کیا مگر ابلیس سجدہ کرنے والوں میں سے نہ تھا،اللہ تعالیٰ نے کہااے ابلیس تجھے کس چیز نے سجدہ کرنے سے روک رکھاہے جب کہ میں نے تجھے اس کا حکم دیا ہے ،ابلیس نے کہا کہ میں اس آدم سے بہتر ہوں تو نے مجھ کو آگ سے پیدا کیا ہے اور اس کو مٹی سے پیدا کیا ہے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ تو اس سے اتر جا ،تجھے یہاں سے انکار کرنے اور بڑائی کرنے کا کوئی حق نہ تھا پس نکل جابے شک تو ذلیلوں میں سے ہے ، ابلیس نے کہا کہ مجھے مرنے کے بعد اٹھائے جانے کے دن تک مہلت دے دے،میں تیرے سیدھے راستے پر انکی تاک میں بیٹھوں گا پھر ان کے پاس ان کے آگے سے اور ان کے پیچھے سے اور ان کی دائیں اور بائیں جانب سے آوںگا اور تو ان میں بہت سوں کو شکر گزار نہیں پائے گا،اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ توذلیل اور مردود ہوکر یہاں سے نکل جا ان میں سے جوتیری راہ پر چلیں گے تو میں تم تمام سے جہنم کو بھردوں گا “۔
اس واقعے کے بعد اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو ایک اور پیغام دیا ہے جو کہ ”سورة النسا“ میں اس طرح سے بیان فرمایا گیا ہے کہ ” اے لوگوں اپنے رب سے ڈرتے رہو جس رب نے تم کو ایک جان سے پیدا کیا اور اس سے اس کی بیوی پیدا کی اور ان دونوں سے بہت سے مرد اور عورتیں پھیلا دیں اور اس اللہ سے ڈرتے رہو جس کے واسطے کے ساتھ تم آپس میں ایک دوسرے سے سوال کرتے ہو اور رشتے ناطے توڑنے سے بچو اللہ تم پرنگہبان ہے“۔
اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں ایک اور جگہ فرماتا ہے کہ جو میری ہدایت پر چلیں گے تو ان پرکوئی ڈر نہیں ہو گا اور نہ وہ غمگین ہوں گے اور جو لوگ میری نافرمانی کریں گے اور میری آیات کو جھٹلائیں گے وہ دوزخ میں ہمیشہ رہیں گے “۔
اقتباس: قصص الانبیا از امام حافظ عماد الدین ابواالفداابن کثیرؒ
نوٹ(ایک مسلمان جان بوجھ کرقرآن مجید،احادیث رسولﷺ اور دینی وعلمی کتابوں میں غلطی کرنے کا تصور بھی نہیں کر سکتا بھول ہونے والی غلطیوں کی تصحیح واملاح کیلئے ہم سے رابطہ کیا جا سکتا ہے )