صدر پارلیمنٹ کو قانون سازی نہ سکھائیں :شیری رحمان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ صدر ساڑھے تین سال آرڈیننس فیکٹری چلاتے رہے،پارلیمنٹ کو قانون سازی نہ سکھائیں ۔
وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے صدر کی جانب سے سپریم کورٹ بل نظرثانی کیلئے واپس بھیجنے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ صدر عارف علوی نے سپریم کورٹ بل نظرثانی کیلئے واپس بھیج کر ثابت کر دیا وہ ملک کے صدر نہیں بلکہ ابھی بھی تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل ہیں، انہوں نے پارلیمنٹ کے ہر فیصلے کو تحریک انصاف کی نظر سے دیکھا ہے۔
شیری رحمان نے کہا ہے کہ بل موصول ہونے سے پہلے ہی وہ ایک انٹرویو میں اس پر اپنا موقف دے چکے تھےلہذا وہ اپنی پارٹی پالیسی کی پیروی کر رہے ہیں، صدر کے آئینی عہدے کی نہیں، صدر کہہ رہے کہ یہ بل پارلیمنٹ کے اختیار سے باہر ہے؟ ساڑھے تین سال وہ صدر ہائوس کو آرڈیننس فیکٹری کی طرح چلاتے رہے، وہ پارلیمنٹ کے اختیارات سے کیسے واقف ہو سکتے ہیں، صدر پارلیمنٹ کو قانون سازی نا سکھائیں۔
یاد رہے صدر ِپاکستان نے سپریم کورٹ (پریکٹس اینڈ پروسیجر) بل 2023 آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت نظر ثانی کیلئے پارلیمنٹ کو واپس بھجوادیا ۔
صدر نے کہا کہ بادی النظر میں یہ بل پارلیمنٹ کے اختیار سے باہر ہے، بل قانونی طورپر مصنوعی اور ناکافی ہونے پر عدالت میں چیلنج کیا جاسکتا ہے، میرے خیال میں اس بل کی درستگی کے بارے میں جانچ پڑتال پوری کرنےاور دوبارہ غور کرنے کیلئے واپس کرنا مناسب ہے۔