(24 نیوز) اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ دوست ملک کے مدد کرنے پر مشکور ہیں، پاکستان اس بھنور سے نکلے گا، پاکستان کو دوبارہ 24 ویں معیشت بنائیں گے۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف میٹنگز کا شیڈول کئی ہفتے پہلے جاری ہوتا ہے، آئی ایم ایف اجلاس میں شرکت کے حوالے سے میڈیا پرقیاس آرائیاں ہو رہی ہیں، ملک میں آئینی بحران پیدا کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے پنجاب اور کے پی الیکشن کیلئے 21 ارب روپے جاری کرنے کا کہا، وزیراعظم کی ہدایت پر امریکا کا دورہ منسوخ کیا گیا، 10 اپریل تک الیکشن کمیشن کو پیسے جاری کرنے کا حکم ہے، 90 دنوں میں الیکشن ابھی بھی نہیں ہو رہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت نے مالی اور معاشی بحران تحفے میں دیئے، پاکستان ایک رکن ہے، آئی ایم ایف کا بھکاری نہیں، کونسی قوتیں ملک کو بحرانوں میں دھکیل رہی ہیں، کنفیوژن پھیلائی جا رہی ہے کہ آئی ایم ایف میٹنگ میں کیوں نہیں جا رہا؟ ہم بطور قوم ایک بھنور میں پھنسے ہوئے ہیں، ابہام پیدا کر دیا گیا کہ امریکہ نے منع کیا ہے، پاکستان نے 11 ارب ڈالر عالمی ادائیگیاں کیں، حکومت اپنا کام مکمل کرچکی ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ مردم شماری پر 35 بلین خرچ کیا جا رہا ہے، ہم عجیب بھنور میں پھنسے ہوئے ہیں، تجزیہ کار میرے دورے کی منسوخی کو عجیب رنگ دے رہے ہیں، آئینی بحران پیدا کرنے والوں کو سوچنا چاہیے تھا کہ یہ وقت کیا ہے، ہم نے قسم کھائی ہے کہ ملک کو بحرانوں سے نہیں نکلنے دینا، ہم نے مشکل ترین حالات میں بھی پیمنٹ واپس کرنے میں تاخیر نہیں کی۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ کہتے تھے پاکستان نے ڈیفالٹ ہونا ہے،پاکستان نہ صرف بھنور سے نکلے گا بلکہ ترقی بھی کرے گا، مسلم لیگ (ن) نے 2017ء میں پاکستان کو دنیا کی 24 ویں معیشت بنا دیا، سابق حکومت نے پاکستان کی معیشت کو 47 ویں معیشت بنایا، دوست ملک کے مدد کرنے پر مشکور ہیں، پاکستان اس بھنور سے نکلے گا، پاکستان کو دوبارہ 24 ویں معیشت بنائیں گے، پاکستان دوبارہ ترقی کی منزل کی جانب رواں دواں ہوگا۔