(ویب ڈیسک)مہنگی بجلی سے پریشان مت ہوں،عالمی مارکیٹ کے زیراثر پاکستان میں سولر پینلز کی قیمتیں تاریخ کی کم ترین سطح پر آگئیں اور رواں سال کے آغاز سے ہی مسلسل قیمتوں میں مسلسل کمی کا رجحان جاری ہے۔
پاکستانی مارکیٹ میں سولر پینل 39 روپے فی واٹ پر فروخت ہو رہا ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ 180 واٹ کا جو پینل 15 ہزار روپے میں آرہا تھا وہ اب صرف 7 ہزار روپے میں دستیاب ہے یعنی نصف قیمت سے بھی کم پر آ چکا ہے۔
یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل پاکستان میں سولر پینل کی قیمت 80 روپے فی واٹ تک پہنچ گئی تھی لیکن اب 2لاکھ روپے میں 5 میگاواٹ کے پینلز خریدنا ممکن ہو گیا ہے۔ جن سے 2 یا 3 ایئرکنڈیشنر آرام سے چلائے جا سکتے ہیں مگر یاد رہے کہ اس میں انورٹر اور دیگر اخراجات کے پیسے شامل نہیں۔
اس وقت مارکیٹ میں لونگی سنگل گلاس اے گریڈ 42 روپے واٹ، لونگی بائیفیشل 42 روپے فی واٹ، جنکو پی ٹائپ سنگل گلاس اے گریڈ 39 روپے فی واٹ، جے اے سنگل گلاس اے گریڈ 40 روپے فی واٹ دستیاب ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسٹاک مارکیٹ میں تیزی، ڈالر بھی سستا ہو گیا
خیال رہے کہ یورپ سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں سولر پینلز اتنے سستے ہو گئے ہیں کہ انہیں نیدرلینڈز اور جرمنی میں باغات کی باڑ بنانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سولر پینلز کی قیمتیں کم ہونے کی وجہ عالمی مارکیٹ میں چینی کمپنیوں کی جانب سے سولر پینلز کی بڑھتی ہوئی پیداوار ہے۔
ضرورت سے زیادہ سولر پینلز کی سپلائی کے باعث مارکیٹ پر چین کی گرفت حد سے زیادہ بڑھ چکی ہے جس کا امریکہ اور یورب کے مینوفیکچررز مقابلہ کرنے سے قاصر ہیں۔