(ویب ڈیسک ) شمالی افریقی ملک لیبیا میں رمضان کا چاند دیکھنے اور عید الفطر کی تاریخ پر ایک تنازعہ ابھرا ہے جس نے ملک میں عوامی اور مذہبی حلقوں میں ایک نئی تقسیم پیدا کی ہے۔
لیبیا میں دیگر عرب ممالک کے برعکس 12 مارچ کو پہلا روزہ تھا جب کہ اس کے پڑوسی ممالک میں 11 مارچ کو رمضان المبارک کا آغاز ہوگیا تھا،جس سے اس اختلافات نے اصل میں جنم لیا ہے ، اب اگرلیبیا دوسرے عرب ممالک کے ساتھ پیر کی شام کو چاند دیکھتا ہے اور چاند دکھائی دینے کی صورت پڑوسی ملکوں میں رمضان 29 کا ہوتا ہے تو لیبیا میں رمضان کے 28 روزے مکمل ہوتے ہیں، اس طرح انہیں ایک روزے کی قضاء کرنا ہوگی۔
یہ تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب پارلیمنٹ کی جانب سے مقرر کردہ حکومت نے فتویٰ کے لیے جنرل اتھارٹی سے وابستہ روئیت ہلال کمیٹیوں سے کہا کہ وہ 28 رمضان کو عیدالفطر کا چاند دیکھیں، یعنی مخصوص تاریخ سے ایک دن پہلے، اگر چاند نظرآتا ہے تو اگلے دن عیدالفطرہوگی اور لیبیا میں رمضان کے28 دن ہوں گے‘‘۔
اسی مناسبت سے پارلیمنٹ کی طرف سے مقرر کردہ حکومت نے ایک بیان میں کہا کہ "اس سال رمضان کے چاند کو ثابت کرنے میں کچھ لوگوں کی طرف سے پیدا ہونے والی الجھن اورعدالتوں کے سامنے گواہوں کی گواہی کے ناقابل قبول ہونے کے پیش نظر28 رمضان المبارک کوشوال کا چاند دیکھنے کا کہا گیا ہے۔
اس حوالے سے لیبی میڈیا میں یہ خبریں بھی آئی تھیں کہ پڑوسی ملکوں میں چاند نظرآنے کی اطلاعات کے بعد لیبیا میں بھی روئیت ہلال کی شہادتیں موصول ہوئی تھیں جب کہ اس کے متوازی ایسی شہادتیں بھی ملیں جن میں کہا گیا تھا کہ رمضان المبارک کا چاند دکھائی نہیں دیا، اس طرح روئیت کے بارے میں رمضان کے آغاز سے اختلاف چلا آ رہا ہے۔
دوسری جانب لیبیا کی جنرل اتھارٹی برائے اوقاف اور اسلامی امور نے ایک بیان میں ماہ رمضان کے چاند کی روئیت کی درستگی پر زور دیا اور کہا کہ "ہلال تلاش کرنے والی کمیٹیوں نے اپنی تمام رصدگاہوں میں ہلال کی تلاش کی لیکن انہوں نے اسے نہیں دیکھا تو انہوں نے اعلان کیا کہ ہلال کا دیکھنا ناممکن ہے۔ اس لیے پیر 11 مارچ رمضان نہیں بلکہ 30 شعبان ہوگا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ ماہ رمضان کے آغاز کا اعلان "درست اور شک و شبہ سے بالاتر تھا۔ اگر پیر کو چاند نظر آتا ہے تو یہ 28 رمضان المبارک ہوگا اور اگلے دن منگل کو عید ہوگی،اگر چاند دکھائی دیتا ہے تو اگلے دن عید ہوگی مگر لیبیا میں 28 روزے ہونے پر ایک روزے کی قضاء واجب ہو گی۔
یہ بھی پڑھیں : آج سعود ی عرب میں عید کا چاند نظر آنے کا کتنا امکان ہے؟