ایران سے تجارتی تعلقات کےباعث پاکستان پر قدغن لگ سکتی ہے ،جام کمال

Apr 08, 2024 | 19:55:PM
ایران سے تجارتی تعلقات کےباعث پاکستان پر قدغن لگ سکتی ہے ،جام کمال
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(بسیم افتخار)وزیر تجارت جام کمال کا کہنا ہےکہ ایران پریورپ اورعالمی پابندیاں ہیں , ان پابندیوں کے باوجودپاکستان تجارتی تعلقات رکھتاہےتواس کی قدغن پاکستان پرلگ سکتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق  جام کمال کا میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہنا تھاکہ پاکستان  بزنس کونسل اوربزنس کمیونٹی کےساتھ ملاقات ہوئی ہے،پاکستان کی معیشت ٹھیک ہوگی توملازمتوں کےمواقع بڑھیں گےبےروزگاری ختم ہوگی،ہماری اہم ترجیح توانائی بجلی کےمسئلےکوحل کرناہے،یہ مسائل بتابتاکربزنس کمیونٹی تھک گئی ہوگی،وزیراعظم نےان مسئلےکےحل کی ہدایت کہ ہے،اسی لیئےپری بجٹ سیمیناراسلام آبادمیں کیاتھا،حکومت مسائل کوحل کرنےمیں مصروف ہے۔

 وزیر تجارت کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کےساتھ اشوزہیں ان کااثردیگرسیکٹرپربھی پڑتاہے،افغانستان کےساتھ تعلقات میں کچھ خرابی پیداہوئی ہے،بھارت کےساتھ کشمیرسمیت کچھ اشوزپرتعلقات خراب ہوئے،پاکستان میں کچھ واقعات ایسے رونماۂوئےجس کےتانہ بانےدیگرممالک سےملتے ہیں ، سمگلنگ پرقابوپایاہے،آئی ایم ایف کےساتھ مذاکرات سےفارن ریزروبہترہوئے ہیں،ایف ڈی آئی کوپاکستان میں لاناہےاس حوالےسے کچھ ممالک کےساتھ ایم اویوسائن کیئے ہیں،ملک میں سرمایہ کارلانےکیلئے حکومت کچھ منصوبوں پرسنجیدگی سےغورکررہی ہے۔ 
جام کمال کاکہنا تھا کہ پیاز کی ایکسپورٹ پر پابندی صرف رمضان کے مہینے کے لیے لگائی گئی تھی ،پاکستان سے تو چاول بھی ایکسپورٹ ہورہا ہے اس کی قیمتوں پر تو شور نہیں مچایا جاتا ،چینی اور دیگر کے ریٹ بڑھ جائیں تو اس پر شور مچتا ہے ،پیاز کی ایکسپورٹ کی اجازت کا مطلب یہ نہیں کہ ملک سے پورا پیاز ایکسپورٹ ہوجاے گا ،پیاز کی ایکسپورٹ رمضان سے پہلے جس پوزیشن پر تھی وہیں آجاے گی ،کسی بھی چیز کی ایکسپورٹ پر ایک دم پابندی لگانے سے اس سیکٹر کو نقصان پہنچتا ہے ،مستقبل میں کسی چیز پر پابندی لگانے پر فیصلے کے لیے کمیٹی قائم کی گئی ہے۔

 وزیر تجارت کا کہنا تھاکہ رواں سال ملکی ایکسپورٹ 30 ارب ڈالر سے زائد رہے گی،ہماری ایگریکلچر سیکٹر ںے رواں سال زبردست بوم لیا ہے ،زرعی ایکسپورٹ چار ارب سے بڑھ کر ہماری  ایکسپورٹ 7 ارب ڈالر ہوگئی ہے ،ٹیکسٹائل کی ایکسپورٹ پر پریشر ہے ،بجلی کے زیادہ ریٹ کی وجہ سے انڈسٹری کو نقصان ہوا ہے،پاکستان اپنے پڑوسیوں کے ساتھ تجارت بڑھانے کا خواہاں ہے ،لیکن جب تک ہمارے سنجیدہ تحفظات دور نہیں کیے جاتے اس  وقت تک اس ملک سے تجارت نہیں ہوسکتی۔

یہ بھی پڑھیں :خیبر پختونخواعدلیہ کو تیسرا کرپٹ ادارہ قرار دینے پر پشاور ہائیکورٹ نے اہم فیصلہ سنا دیا