(امداد بزدار)دریائے سندھ میں پانی کی سنگین قلت نے ملک بھر میں زرعی بحران کا خدشہ پیدا کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات اور محکمہ آبپاشی کے مطابق خریف سیزن کے آغاز پر دریائے سندھ میں 70 فیصد تک پانی کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جو گزشتہ سو سال کا بدترین بحران قرار دیا جا رہا ہے۔
ملک میں بارشیں نہ ہونے کے باعث براہِ راست اثر سندھ کے تین بڑے بیراجز گڈو، سکھر اور کوٹری پر پڑ رہا ہے۔ ان بیراجز پر پانی کی صورتحال خطرناک حد تک کم ہو چکی ہے۔
محکمہ ایریگیشن کے مطابق پانی کی تازہ ترین صورتحال گڈو بیراج پر پانی کی آمد 21,912 کیوسک جبکہ اخراج 21٫912 کیوسک ہے، سکھر بیراج پر آمد 17,630 کیوسک اور اخراج صرف 6,100 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
کوٹری بیراج پر پانی کی آمد 4,590 کیوسک اور اخراج محض 190 کیوسکس ریکارڈ کیا گیا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ پانی کی یہ مقدار نہ صرف زرعی ضروریات کے لیے ناکافی ہے بلکہ شہری علاقوں میں پینے کے پانی کی قلت کا بھی خدشہ بڑھ رہا ہے۔
یاد رہے کہ خریف سیزن کے دوران کپاس، چاول، گنا اور دیگر اہم فصلوں کی کاشت ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں :اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر 281.96 روپے پر برقرار