(اویس کیانی)مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے صدر شاہ غلام قادر اور سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان نے آزاد کشمیر میں الیکشن کمیشن کے ادارے کو غیرفعال قرار دے دیا۔
شاہ غلام قادر اور سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان نے سٹیٹ گیسٹ ہاوس میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ آئین کے تحت وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف نے مل کر تقرری کا پراسیس شروع کرنا ہے۔
شاہ غلام قادر نے کہا کہ آزادکشمیر میں وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر دونوں کا تعلق ایک ہی جماعت سے ہے، حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ یہاں گڈ گورننس کا قیام عمل میں لائے، کشمیر میں الیکشن کمشن غیر فعال ہے، چیف الیکشن کمشنر جنوری کو ریٹائر ہوگئے تھے۔
راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ 13ویں ترمیم کے ذریعے آزادکشمیر کو بااختیار بنایا، وزیراعظم اپنا اختیار استعمال نہیں کر رہے، مظفرآباد آئین میں چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے لئے طریقہ کار درج ہے۔
انھوں ںے کہا کہ مظفرآباد آئینی عہدہ خالی نہیں رکھا جا سکتا اب اگر کسی وجہ سے کسی نشت پر انتخاب کرنا پڑ جاتا ہے تو انتخاب کون کرائے گا، مظفرآباد آزاد کشمیر میں آئین کے خلاف ورزی ہو رہی ہے۔
راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ جب تک کوئی معاملہ اپنی ایکسٹریم پر نہیں پہنچتا وزیراعظم اس پر توجہ نہیں دیتے، ہم کسی صورت میں اس خطے کو خطہ بے آئین نہیں ہونے دیں گے۔ آزاد کشمیر میں بظاہر اتحادی حکومت ہے لیکن یہ کونسی اتحادی حکومت ہے کہ اس اہم معاملے پر بھی کسی پارٹی سے کوئی مشاورت نہیں کی جا رہی۔
انھوں نے کہا کہ مظفر آباد ہم عوام کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ ہم آئین سے کھلواڑ نہیں ہونے دیں گے، مظفرآباد حکومت میں شامل مسلم لیگ ن کے وزرا نے کہا ہے کہ وہ پارٹی کے ڈسپلن کے پابند ہیں۔
شاہ غلام قادر نے کہا کہ مظفرآباد اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اس خطے کی گڈ گورنس کے لئے حکومت پاکستان کو اختیار دیا گیا ہے، اسی کے تحت چیئرمین کشمیر کونسل کو یہاں پر اختیار حاصل ہے اگر وزیراعظم آئین پر عمل نہیں کرتے تو ہم اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے کہ عدالت میں جانا ہے یا عوام میں جانا ہے۔
راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ الیکشن کمشن کی از سرنو تعیناتی ہونا ضروری ہے، مظفرآباد آزاد کشمیر میں الیکشن کمشن نہیں ہے، اگر کسی ممبر کا انتقال ہو جاتا ہے تو الیکشن کون کرائے گا۔ الیکشن کمشن کے ایک ممبر استعفے دے چکے تھے دوسرے ممبر چیف الیکشن کمشنر کی موجودگی میں ریٹائر ہوگئے تھے۔
سابق وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ مجھے پارٹی صدر نے روک رکھا ہے ورنہ میں اپوزیشن بینچوں پر بیٹھتا، ہم اظہار رائے کی آزادی کے لئے صحافیوں کے ساتھ ہیں۔